امریکی سینیٹر کرس وان ہولن نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ دھوکہ دہی اور انتخابی مداخلت کے الزامات کی مکمل تحقیقات کی جائیں ۔
امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کو لکھے گئے ایک خط میں سینیٹر کرس وان ہولن نے اس بات پر زور دیا کہ انتخابات میں سیاسی اظہار رائے پر غیر منصفانہ پابندیوں اور دھاندلی کے دعووں کی وجہ سے دھاندلی ہوئی ہے۔
ان کا یہ خط اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جماعت اسلامی (جے آئی) سمیت مختلف سیاسی جماعتیں عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی اور نتائج میں ہیرا پھیری کی مذمت کر رہی ہیں۔
سینیٹر ہولن کے خط میں مزید زور دیا گیا ہے کہ کوئی بھی نئی حکومت قابل اعتماد تحقیقات کے بغیر قوم کو متحد کرنے کے لئے جدوجہد کرے گی کیونکہ ملک کو غالب اقتصادی اور سلامتی کے چیلنجوں کی روشنی میں فیصلے کرنے کےلئے ایک مضبوط حکومت کی ضرورت ہے جسے عوام کی حمایت حاصل ہو
خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی عوام کے فیصلے کا احترام کرنا، جو ان کے ووٹوں کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے، ایک نئی حکومت کو پاکستان کے سامنے آنے والے مسائل جیسے آئی ایم ایف کے نئے معاہدے پر بات چیت کرنے کے لئے بااختیار بنانے کا واحد طریقہ ہے۔