کالم

پاک چین دوستی!

پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند ،سمندروں سے گہری ،شہد سے میٹھی اور سدابہار ہے جس کا ثبوت پاکستان کے ہرمشکل وقت میں چین کااپنے دوست پاکستان کیساتھ کھڑا ہونا ہے،سی پیک جیساعظیم اورتاریخی منصوبہ بھی اِس دوستی اور دونوں ممالک کی عوام کے ایک دوسرے کیساتھ تعلقات کوواضح کرتاہے،پاکستان میں یوں تودُنیابھرکے شہری موجود ہیں جن میں بزنس مین،طالبعلم ،سیاح لیکن پاکستانی عوام جتنی عزت چینی دوستوں کو دیتے ہیں شاہدہی کسی اور غیر ملکی شہری کودیتے ہوں اِسی طرح چین میں آپ کسی بھی چینی شہری سے پاکستان کے حوالے سے سوال کریں تووُہ فوراًمُسکراکرکہیں گے ”Zhong ba youyì jin dá ba dé۔پاک چین دوستی زندہ باد”۔دونوں ممالک کی قیادتوں نے ہمیشہ دوطرفہ تعلقات بڑھانے میں بھرپور کرداراداکیا لیکن دونوں ممالک کی دوستی میں گرمجوشی اور محبت کاجوجذبہ میاں براداران کے دورحکومت میں ہوا شاید ہی کسی اوردورحکومت میں اتنا ہوا ہو۔سی پیک منصوبے کاسہرابھی بلاشبہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نوازشریف کے سرجاتا ہے لیکن وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کاانداز ہی جداگانہ ہے جس کی سعودی،ترک ،ایرانی اور چینی قیادت بھی معترف ہیں وزیر اعظم محمد شہبازشریف جہاں دیگر زبانوں پر بھرپور عبور رکھتے ہیں وہیں چائینززبان پربھی عبوررکھتے ہیں اور کئی مواقوں پر چائنیز میں گفتگوکرنے پرچینی قیادت بھی داددیے بغیر نہ رہ سکی۔گزشتہ روزبیجنگ میں وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کا چینی ہم منصب لی چیانگ نے پرتپاک خیرمقدم کیا،اس موقع پر پاکستانی ملی نغموں کی دھنوں نے فضا کو پاک چین دوستی کے رنگوں کی قوسِ قزاح بنا دیا، وزیراعظم شہبازشریف چین کے وزیراعظم لی چیانگ کے ہمراہ ظہرانہ میں آئے تو چین کی فوج کے بینڈ نے پاکستانی ملی نغموں کی دھنیں بجانا شروع کیں ”دِل دِل پاکستان”، ”دل سے میں نے دیکھا پاکستان، جاں سے میرا دھرتی پہ ایماں”، ”میں بھی پاکستان ہوں تو بھی پاکستان ہے”،”جیوے جیوے پاکستان” کی دھنیں بجائی گئیں، دونوں وزرائے اعظم نے مسکراہٹوں اور تالیاں بجا کر سازندوں کو داد دی، اس موقع پر ظہرانہ میں شریک پاکستانی وفد کے ارکان نے بھی بھرپور تالیوں سے بینڈ کو داد دی، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیراعظم لی چیانگ کے برادرانہ جذبات اور پرتپاک میزبانی پرشکریہ ادا کیا اور کہا کہ چین عظیم اور قابل اعتماد بھائی ہے، چین کی ترقی پر ہر پاکستانی کو فخر ہے، چین کے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ آپ کے جذبے، کام کی رفتار اور عہد کی پاسداری سے بے حد متاثر ہیں۔ چین کے وزیر اعظم سے کامیاب ملاقات کے بعد وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے بیجنگ کے تاریخی گریٹ ہال آف دی پیپل میں چینی صدرعزت مآب شی جن پنگ سے طویل ملاقات کی، دونوں رہنماؤں کے ہمراہ وفاقی وزراء اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے، 2024 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کے صدر کے ساتھ وزیر اعظم محمدشہباز شریف کی یہ پہلی ملاقات تھی، وزیراعظم محمد شہبازشریف نے چین میں ان کے اور ان کے وفد کے پرتپاک استقبال پر چینی صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کیا،اس موقع پر وزیر اعظم نے 2015 میں صدر شی جن پنگ کے پاکستان کے تاریخی دورے کو یاد کیا جس دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری کو باضابطہ طور پر فعال کیا گیا تھا اور دو طرفہ تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز کیا گیا تھا، دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان موجودپائیدار شراکت داری کی توثیق کی اور اسے مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیااور سیاسی، سیکورٹی، اقتصادی، تجارتی اور عوام سے عوام کے تبادلے سمیت دیگر مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا، علاقائی اور عالمی امور بشمول افغانستان، فلسطین اور جنوبی ایشیا بشمول بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا،صدر شی کے وژنری بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (جی ڈی آئی) کو سراہتے ہوئے وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اس بات پر زور دیا کہ بی آر آئی کے فلیگ شپ منصوبے کے طور پر، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، دونوں رہنماؤں نے سی پیک کے تحت جاری بڑے منصوبوں کی بروقت تکمیل اپ گریڈیشن اور دوسرے مرحلے میں سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں آگے بڑھانے پر اتفاق رائے کیا، وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے سی پیک کے تحت دونوں ممالک کی ترقیاتی حکمت عملیوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے صدر شی جن پنگ کو اقتصادی اصلاحات اور پائیدار ترقی، صنعتی ترقی، زرعی جدید کاری اور علاقائی روابط کے لیے پاکستان کی پالیسیوں اور پاکستان کی ترقی میں سی پیک کے اہم کردار کے بارے میں آگاہ کیا، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کا عوام پر مرکوز، سماجی و اقتصادی ترقی کا ایجنڈا چین کے ‘مشترکہ خوشحالی’ کے تصور پر مبنی ہے، چین کے صدر شی جن پنگ کی جانب سے وزیر اعظم محمد شہبازشریف کے اعزاز میں عشائیے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ چین کے ساتھ مضبوط تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے، دونوں ممالک کے درمیان منفرد اور خصوصی تعلقات سٹریٹجک اعتماد، مشترکہ نظریات اور عملی تعاون پر مبنی ہیں۔جلد ہی سی پیک کے دوسرے مرحلہ کے تحت پائیدار ترقی، خصوصی اقتصادی زونز، صنعتوں، آئی ٹی، کانوں اور معدنیات، زراعت اور متبادل توانائی کے شعبوں میںانقلابی ترقی ہوگی ۔آج وقت کی ضرورت ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں سی پیک جیسے عظیم منصوبے سمیت پاک چین دوستی کوجونقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی آئندہ ایسے عناصر کاقلع قمع کیاجائے چاہے وُہ سیاسی بونے ہوں یادُشمن عناصر پاکستان اور چین کی دوستی سدابہار ہے پاکستان کی حکومت ،پاک فوج ،سیکیورٹی ادارے اور سب سے بڑھ کر پاکستان کی قوم اپنے دوست ملک چین کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں
انشااللہ سی پیک سمیت دیگر انقلابی منصوبوں سے پاکستان معاشی طور پر ایک مضبوط اور مستحکم ملک بن کر اُبھرے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button