
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے)نے نان ٹیکس فائلر کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے 5لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کی معذرت کر لی۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے 5 لاکھ سے زائد افراد کی سم بلاک کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پی ٹی اے نے سم بلاک کرنے کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کو جواب دیا کہ قانونی طور پر پی ٹی اے سمز بلاک کرنے کا پابند نہیں ہے۔
پی ٹی اے نے ایف بی آر کو لکھے گئے جوابی خط میں واضح کیا کہ نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کا عمل ہمارے نظام سے مطابقت نہیں رکھتا کیونکہ بڑی تعداد میں خواتین اور بچے مرد حضرات کے نام پر سمز استعمال کرتے ہیں۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ پاکستان میں خواتین کے نام پر صرف 27فیصد سمز ہیں اور قانونی طور پر پی ٹی اے سمز بلاک کرنے کا پابند نہیں۔خط میں کہا گیا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2021کا اطلاق پی ٹی اے پر نہیں ہوتا اور سمز بلاک کرنے سے ملک کو ڈیجیٹل خطوط پر استور کرنے کے عمل کو نقصان پہنچے گا۔
اس سلسلے میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے مزید کہا کہ بڑی تعداد میں سمز بلاک کرنے سے ٹیلی کام معیشت کو نقصان پہنچے گا اور اس سے ٹیلی کام کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کو بھی دھچکا لگ سکتا ہے۔
انہوں نے ایف بی آر کے عمل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بینکنگ ٹرانزیکشنز، ای کامرس، موبائل اکاونٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے مسائل پیدا ہوں گے لہذا سم بلاک کرنے کے علاوہ دیگر قانونی آپشنز پر غور کیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے 5 لاکھ 6 ہزار 671 افراد کی فہرست جاری کی تھی اور ایف بی آر کو ان کی سم بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔ایف بی آر ذرائع کے مطابق ملک میں ایسے 24 لاکھ سے زائد افراد کی نشاندہی ہوئی تھی جو ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرتے اور ان میں سے 5 لاکھ سے زائد افراد کی فہرست ایف بی آر کو جاری کی گئی تھی۔
ایکٹو ٹیکس دہندگان کی فہرست کے مطابق، ایف بی آر کو یکم مارچ 2024 تک 42 لاکھ ٹیکس دہندگان کی فہرست موصول ہوئی جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 38 لاکھ ریٹرن موصول ہوئے لہذا یہ اعدادوشمار زیر جائزہ مدت کے دوران معمولی اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔