راولپنڈی: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حسن اور حسین نواز ایک دن عدالت میں پیش ہوئے اور دوسرے ہی دن تمام کیسز ختم ہوگئے، بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو پبلک اکاونٹس کمیٹی کا چئیرمین نامزد کرنے کی منظوری دی ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات میں سیاسی معاملات پر گفتگو ہوئی ہے، افغانستان کے ساتھ معاملے پر بانی پی ٹی آئی کو تحفظات ہیں افغانستان کے ساتھ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ایسے حالات کبھی پیدا نہیں ہوئے حکومت کی ناقص فارن پالیسی کے باعث ایسے حالات بن رہے ہیں۔گوہر علی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی کے لیے شیر افضل مروت کو امیدوار نامزد کیا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے شیر افضل مروت کی نامزدگی کے حوالے سے خط لکھیں گے، قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل ہی اکثریتی پارٹی ہے ہم مطالبہ کریں گے ہمیں اپوزیشن دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں آئی ایم ایف کے خلاف احتجاج اوورسیز پاکستانیوں نے کیا ہے ہم نے کسی کو یہاں سے احتجاج کیلئے کسی کو آرگنائز کرکے نہیں بھیجا ہم نے آئی ایم ایف کو یاد دہانی کیلئے خط لکھا تھا۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر ہمارا متفقہ موقف ہے آرٹیکل 51 کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت کو اس کی جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ نشستیں نہیں مل سکتیں، ہم سے نشستیں لے کر کسی اور پارٹی کو نشستیں دی گئیں کے پی میں تین سیاسی جماعتوں نے 17 نشستیں حاصل کیں جس پر انہیں مزید 27 نشستیں دی گئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مخصوص نشستوں پر ہمارا حق ہے ہمیں امید ہے سپریم کورٹ کوئی حل نکالے گی، پی ٹی آئی کی نمائندگی اسمبلی میں نہیں ہوگی تو ایوان مکمل نہیں ہوگا۔
قبل ازیں شیر افضل مروت نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت جاری ہے، ساتویں گواہ کا بیان ریکارڈ کیا جارہا ہے، القادر ٹرسٹ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جو یہ ثابت کرتا ہو سیاسی انتقام کہاں تک پہنچ گیا ہے، یہ ایک ٹرسٹ تھا جس میں میں ذاتی طور پر ٹرسٹی کا کوئی کردار نہیں۔
0 44 2 minutes read