نوشہرہ (بیورورپورٹ) نوشہرہ: نظام پور کے علاقہ جبی کی رہائشی خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان خاتون اور ان کے اکلوتے بھائی کو راضی نامے کرنے کیلئے دباو ڈالنے لگے، راضی نامہ نہ کرنے پر ملزمان کا متاثرہ خاتون اور ان کے بھائی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں متاثرہ خاتون نے وزیر اعلی خیبر پختونخواہ، آئی جی پی خیبر پختونخواہ، ڈی پی او نوشہرہ سمیت دیگر اعلی حکام سے انصاف کی فراہمی اور جان و عزت کی تحفظ کی اپیل کردی اس سلسلے میں نظام پور جبی ضلع نوشہرہ کی جواں سالہ خاتون سنیلہ بی بی دختر امان اللہ زوجہ گلزار علی نے میڈیا کو بتایا کہ میرے شو ہر گلزار علی اور غزالہ نامی لڑکی کے مابین تعلقات تھے جس کا ان کے بھائیوں جبار اور رحمت علی کو رنج تھا اور وہ اس کا بدلہ لینا چاہتے تھے جس کی غرض سے انہوں نے اپنی بہن سے میرے شوہر کے تعلقات کا بدلہ مجھ سے لینے کیلئے گذشتہ روز مجھے اٹھا کر مجھے 3 افراد حبیب الرحمان ولد عبدالرحمان، حیدر علی ولد نور حسین اور جبار ولد سبز علی نے جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر چھوڑ دیا,اور میں نے تھانہ نظامپور میں زبردستی جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کردیا جس پر تھانہ نظامپور پولیس نے میری مدعیت میں ایف آئی آر پر حیدر علی ولد نور حسین کو گرفتار کردیا ہے لیکن اب حبیب ان کا بھائی شان اور عبدالرحمان مجھ پر راضی نامے کیلئے طرح طرح کے دباو ڈال رہے ہیں جب میں نے اور میرے اکلوتے بھائی نے راضی نامے سے انکار کردیا تو انہوں نے مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دے دیں ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم دوبارہ تمہیں اٹھا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیں گے انہوں نے کہا کہ حیدر علی گرفتار ہے لیکن باقی دو ملزمان علاقے میں دھنداناتے پھرہیں پولیس مزید دو ملزمان کو گرفتار کریں انہوں نے وزیر اعلی خیبر پختونخواہ، آئی جی پی خیبر پختونخواہ اور ڈی پی او سمیت دیگر اعلی حکام سے دیگر ملزمان کی گرفتاری اور اپنے اکلوتے بھائی کی جان اور اپنی عزت کی تحفظ کا مطالبہ کردیا ہے
0 32 1 minute read