
زلزلوں سے متعلق دنیا بھر میں مختلف قصے، کہانیاں، افواہیں اور تصورات موجود ہیں، ایسا ہی ایک تصور یہ بھی ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیاں زلزلوں کا باعث بنتی ہیں
ڈاکٹر لُنڈگرین کے مطابق زلزلوں اور ماحولیات کے درمیان تعلق کی جانچ کے لیے یہ دیکھا جانا ضروری ہے کہ کون سے ٹیکٹونک عمل ماحولیاتی عناصر سے جڑے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فالٹ لائن پر دباؤ میں تبدیلی ٹیکٹونک سکنات پر اثرانداز ہوتی ہے
موسمیاتی تغیرات مثال کے طور پر پانی یا برف کی بھاری مقدار فالٹ لائن پر دباؤ میں تبدیلی لا سکتے ہیں
ماہرین کے مطابق زمین کی قشتر پر طویل المدتی بنیادوں پر خشک سالی کا اثر فالٹ لائن پر بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اس سلسلے میں امریکی سائنسدان ڈونلڈ ٓآرگس کی سن 2017 کی ایک رپورٹ میں انتہائی حساس جی پی ایس اسٹیشن کے استعمال سے امریکی ریاستوں اوریگون اور واشنگٹن میں دو ہزار گیارہ تا دو ہزار سترہ تک خشک سالی کے مواقع پر تغیرات کا مطالعہ کیا گیا۔ اس رپورٹ کے مطابق اس کے نتیجے میں خشک سالی اور تر سالی کے درمیانی عرصے میں پہاڑوں کی بلندی میں ایک انچ کا فرق دیکھا گیا۔ اس دوران چٹانوں سے پانی کے مکمل خاتمے اور پھر دوبارہ پانی کے انجذاب کی وجہ سے قشتر پر دباؤ میں واضح تبدیلی ہوئی ہے۔ گو کہ اس مطالعے میں اس تبدیلی اور زلزلے کے درمیان تعلق پر بات نہیں کی گئی، تاہم بتایا گیا کہ فالٹس پر خشک سالی کا واضح اثر دیکھا گیا ہے۔