راولپنڈی: پاکستان، سعودی عرب اور ترکی نے گزشتہ روز کو دفاعی آلات کی ٹیکنالوجی بشمول ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (R&D) میں ممکنہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
آئی ایس پی آرنے بتایا کہ یہ بات پاکستان، سعودی عرب اور ترکی سہ فریقی دفاعی تعاون کے جنرل ہیڈ کوارٹرز(جی ایچ کیو)راولپنڈی میں ہونے والے دوسرے اجلاس میں ہوئی۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ تینوں فریقین نے مشترکہ مقاصد کے حصول اور دفاعی شعبے میں خود کفالت کے حصول کے لیے تینوں دوست ممالک کے فکری، تکنیکی، مالی اور انسانی وسائل کو یکجا کرنے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ تاریخی برادرانہ تعلقات کو تسلیم کرتے ہوئے، تینوں فریقوں نے سہ فریقی تعاون کے دائرہ کار کو بڑھانے اور مشترکہ اہداف کے حصول میں تعاون کی رفتار کو بڑھانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق تینوں فریقین نے فروری میں ریاض میں عالمی دفاعی شو کے دوران سہ فریقی دفاعی صنعتی تعاون پر اگلی میٹنگ بلانے پر اتفاق کیا۔
دریں اثنا، پاکستان-کے ایس اے دفاعی تعاون کا تیسرا اجلاس بھی ایک روز قبل جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد ہوا۔ فورم نے دونوں برادر ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس میں مزید کہا گیا کہ شرکا نے دو طرفہ دلچسپی کے امور اور ابھرتے ہوئے سیکیورٹی ماحول پر تبادلہ خیال کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں فریقوں نے فوجی ٹیکنالوجی میں تیز رفتار ترقی اور مشترکہ مقاصد کی تکمیل کے لیے دونوں ریاستوں کے درمیان دفاعی صنعتی تعاون کی ضرورت پر غور کیا۔
اس میں کہا گیا کہ دونوں فریقوں نے دفاعی پیداوار کے شعبے میں خود کفالت حاصل کرنے کے لیے تمام شعبوں میں دفاعی تعاون کو بڑھانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ فورم نے دفاعی تعاون کے لیے مزید راستے تلاش کرنے اور تعاون کی رفتار کو بڑھانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔