پاکستان نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے درآمد کیے جانے والے استعمال شدہ موبائل فونز پر ڈیوٹی اور ٹیکس اسسمنٹ کی شرح میں 30فیصد سے 60فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔نئے موبائل فونز کے کمرشل امپورٹرز کو زیادہ کسٹم ویلیوز پر ڈیوٹیز اور ٹیکسز ادا کرنا ہوں گے، اس فیصلے کا مقصد آنے والے بین الاقوامی مسافروں کو ریلیف فراہم کرنا ہے، جو گراوٹ کی بڑھتی ہوئی شرح سے فائدہ اٹھائیں گے۔ذرائع کے مطابق نئی ویلیوایشن رولنگ نمبر 1834سے اوورسیز پاکستانی زیادہ مستفید ہوسکیں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نئی رولنگ کے تحت نئے موبائل فون بلند ترمالیت کی بنیاد پر درآمد کیے جائیں گے۔ برانڈڈ موبائل فونز کے موجودہ اور نئے ماڈلز پر انڈر انوائسنگ کا مارجن بھی گھٹادیا گیا ہے۔وفاقی ٹیکس محتسب نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو حکم دیا تھا کہ استعمال شدہ موبائل فونز پر ان کی ظاہری حالت اور ماڈل کی بنیاد پر مناسب فرسودگی طے کی جائے تاکہ بلا جواز اضافی ڈیوٹی یا ٹیکس وصول نہ کیا جاسکے۔ایف بی آر کو یہ ہدایت بھی کی گئی تھی کہ جب تک غلط بیانی کا احتمال محسوس نہ ہو تب تک مالیت کے تعین کا یکساں اور مستقل طریق کار اختیار کیا جائے۔
0 179 1 minute read