
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف حالیہ عدالتی فیصلے چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ان فیصلوں سے جمہوریت ڈی ریل ہو جائےگی، چاہتے ہیں سسٹم چلے اور ایوان مضبوط ہو، ایوان میں واپس جانا ہے یا بائیکاٹ کرنا ہے اس کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ 3 دن میں تین سزائیں ہوئی اور 45 سال کی سزا سنائی گئی،بانی پی ٹی آئی پر پریشر کے لیے ان کی اہلیہ کو سزا سنائی گئی، قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر زرتاج گل کو سزا سنائی گئی، آج فیصل آباد اے ٹی سی کے فیصلے میں اپوزیشن لیڈر سینیٹ، قومی اسمبلی کو سزا ہوئی، ہم نے ان سب کے باوجود ریاست کے ساتھ چلنےکافیصلہ کیا۔اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب میں بیرسٹرگوہر نےکہا کہ پاکستان تحریک انصاف آئندہ کا جمہوری اور عوامی لائحہ عمل بہت جلد دےگی، پی ٹی آئی ان تمام جمہوری الائنسزکا ساتھ دےگی جو آئین، قانون اور انصاف کی بات کریں گے، اپنےحق، اپنے لیڈر اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہر شہری کا جمہوری حق ہے،کسی جماعت کےکارکنوں نے اتنی قربانیاں نہیں دیں جتنی پی ٹی آئی کارکنوں نے دیں، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ پرامن ریلی پر گولیاں چلیں گی۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کوفیصلہ کرناہوگا کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت ہے یا نہیں،کچھ لوگ ملک سے جمہوریت ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، عدلیہ کی آزادی او ر ایماندار نظام کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہےگی، پارلیمنٹ میں صرف وہ لوگ آنے چاہئیں جو عوامی حمایت سے منتخب ہوں۔