
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کو خط لکھنا چوک میں گھر کے کپڑے دھونے کے مترادف ہے، ملکی معاملات میں مداخلت کے لیے کسی بیرونی ادارے کو خط لکھنا قومی مفاد میں نہیں۔
اپنے ایک بیان میں سراج الحق نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سربراہ قوم سے معافی مانگیں اور استعفی دیں، موجودہ الیکشن پاکستان کی بدنامی کا باعث بنے ہیں اور امریکا نے بھی پاکستان میں الیکشن کا آڈٹ کرانے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن جمہوریت بچاؤکا اجلاس اسلام آباد میں ہوا اور ہم الیکشن اصلاحات پر قومی ڈائیلاگ شروع کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے قرضوں سے پاکستان کی معیشت مزید تباہ ہو جائے گی، آنے والی نسلیں آئی ایم ایف کی مقروض ہیں، بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ کیا جا رہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی بجائے غیر سودی نظام معیشت کا سارا نظام ہے اور ہمیں اسے اپنانے کی طرف بڑھنا چاہیے۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے حکمران آئی ایم ایف کے سامنے جھک جاتے ہیں۔
تحریک انصاف کی جانب سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کو لکھے گئے خط پر سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھنا چوک میں گھر کے کپڑے دھونے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معاملات میں مداخلت پر غیر ملکی ادارے کو خط قومی مفاد میں نہیں اور بیرونی دنیا کو آواز دینا مثبت روایت نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کے ارکان نے امریکی اداروں اور آئی ایم ایف کو بھی خطوط لکھے۔