پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہم نے مذاکرات چند اہم وجوہات کی بنا پر شروع کیے اور ملک میں سیاسی استحکام لانے کیلئے حکومت کو مذاکرات کا ایک موقع دیا۔صوابی میں پی ٹی آئی رہنما گوہر خان کی تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسدقیصر کا کہنا تھا کہ ہم کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے، ہم نے مذاکرات چند اہم وجوہات کی بنا پر شروع کیے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے تعلقات انتہائی مخدوش اور نامناسب ہیں، ہم نے ملک میں سیاسی استحکام لانے کیلئے حکومت کو مذاکرات کا ایک موقع دیا، ہم نے کوئی بڑا مطالبہ نہیں کیا ہے حالانکہ ہم کہہ سکتے تھے کہ ہمارا مینڈیٹ واپس کریں۔ان کا کہنا تھاکہ مذاکرات میں ہم یہ بھی کہہ سکتے تھے کہ آپ کی حکومت جعلی ہے اور آپ سے بات نہیں کرسکتے، ہمارا مطالبہ ہے کہ 9 مئی اور 26نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، ہمارا دوسرا مطالبہ ہے کہ ہمارے جو بےگناہ کارکنان جیلوں میں بند ہے اُنہیں رہا کیا جائے۔اسدقیصر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پتہ چلا ہے نوازشریف اور ان کے قریبی ساتھی مذاکرات کو ناکام بنانا چاہتے ہیں، ہم سنجیدگی سے مذاکرات کو پاکستان کے مفاد میں آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تین چار ہفتوں میں تمام اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس بلارہے ہیں جس میں ہم ون پوائنٹ پر بات کریں گے۔خیال رہے کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے 3 دور ہوچکے ہیں اور اپوزیشن جماعت نے تحریری طور پر بھی اپنے مطالبات پیش کردیے ہیں۔
0 36 1 minute read