ممبئی (نیٹ نیوز)ممبئی میں سابق ریاستی وزیر اور بالی وڈ سے غیر معمولی تعلقات کے حامل بابا صدیقی کے قتل کے بعد بالی وڈ اسٹار سلمان خان کی زندگی کے لیے خطرہ بڑھ گیا ہے۔ بشنوئی برادری سے تعلق رکھنے والے گینگسٹر لارنس بشنوئی نے سلمان خان کو ایک بار پھر قتل کی دھمکی دی ہے۔ سلمان خان نے 1998 میں راجستھان کے شہر جودھپور کے نزدیک شوٹنگ کے دوران جنگل میں دو کالے ہرن مار ڈالے تھے۔ بشنوئی برادری کالے ہرن کی پوجا کرتی ہے۔ تب لارنس بشنوئی پانچ سال کا تھا مگر اس نے سلمان خان سے انتقام لینے کی قسم کھائی تھی۔ ایک بار بشنوئی گینگ نے سلمان خان کو معافی کی مشروط پیش کش کی تھی۔ کیا آپ جانتے ہیں لارنس بشنوئی نے سلمان خان کو معاف کرنے کی کیا شرط رکھی تھی؟ بالی وڈ کے معروف فلم میکر رام گوپال ورما نے سوال اٹھایا ہے کہ سوال ایک ہرن کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا ہے یا پھر لارنس بشنوئی اس عداوت کے ذریعے اپنی دھاک بٹھانا چاہتا ہے۔ اے بی پی نیوز سے ایک انٹرویو میں لارنس بشنوئی نے کہا تھا کہ میری زندگی کا مقصد تو سلمان خان کو مارنا ہی ہے جی۔ اس پر اینکر نے پوچھا تھا کہ معافی کی کیا صورت ہوسکتی ہے تو لارنس بشنوئی نے کہا تھا کہ اسے ایک خاص مندر میں آنا پڑے گا۔ یہ انٹرویو آج کل پھر وائرل ہوگیا ہے۔ لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ مندر والی شرط کی تفصیل کیا ہے۔ لارنس بشنوئی نے کہا تھا کہ مقام مکتی دھام نام کا ایک مندر ہے بشنوئی برادری کا۔ وہاں جاکے سلمان خان معافی مانگیں کہ جو کچھ ہوا تھا وہ غلطی سے ہوا تھا، بس۔ سلمان خان کو بنیادی طور پر اس بات کی معافی مانگنی ہے کہ بشنوئی برادری کے جذبات کو ٹھیس لگی ہے۔ اس سے قبل آئی اے این ایس سے گفتگو میں آل انڈیا بشنوئی سوسائٹی کے صدر دیویندر بڈیا نے کہا تھا کہ سلمان خان کو مندر میں آکر بشنوئی برادری سے معافی مانگنی ہوگی اور یہ عہد بھی کرنا ہوگا کہ وہ آئندہ جنگلی حیات کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے کام کرے گا۔
0 1,323 1 minute read