سابق خاتون اول بشری بی بی نے اڈیالہ جیل میں دھکے دینے اور بدتمیزی کرنے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔درخواست میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
انہوں نے درخواست میں موقف اپنایا کہ 13 جولائی 2024 کو سیشن عدالت اسلام آباد نے بری کرنے کا حکم دیا تھا، اس کے بعد اڈیالہ جیل کے عملے نے دوسرے مقدمے میں ان کو گرفتار کے لیے دھکے دیے۔
بشری بی بی کے مطابق سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور خواتین اسٹاف کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر ایک اور توشہ خانہ کے کیس میں گرفتار کی ہے۔
انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ عدالت اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور دیگر جیل عملے کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیتے ہوئے کسی دوسرے جھوٹ مقدمے، کیس یا انکوائری میں ان کو گرفتار کرنے سے بھی روکے۔
یاد رہے کہ 13 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں بانی تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی گرفتاری ڈال دی تھی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشری بی بی کو گرفتار کرلیا تھا۔نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
0 35 1 minute read