پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہائبرڈ نظام مزید نہیں چل سکتا اور آج کے چھاپے کا ہدف ہمارے ارکان اسمبلی کے پارٹی وابستگی کے حلف نامے تھے۔
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہر اور سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ یہ سب کچھ ایک پارٹی کو کمزور کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے، چھاپے میں تمام ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا، رؤف حسن کی رہائی کیلئے قانونی جنگ لڑیں گے، ہر آپشن بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت کا سینٹرل آفس پارلیمان کی بنیاد ہے، امید ہے رؤف حسن کو بازیاب کیا جائے گا۔
عمر ایوب کا کہنا تھاکہ انہیں سپریم کورٹ کا فیصلہ ہضم نہیں ہورہاکہ ریزرو سیٹیں پی ٹی آئی کوکیوں ملیں؟ آج کے چھاپے کا ہدف ہمارے ایم این ایز کے پارٹی وابستگی کے حلف نامے تھے، ہمارے خلاف انسداد دہشتگردی عدالت میں مقدمات ہیں، ہم محب وطن پاکستانی ہیں، عوام نے پی ٹی آئی کو فارم 45 پر کامیاب کرایا 125سیٹیں ملیں۔
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی کے دور میں پنجاب میں گندم درآمد کی گئی، گندم کا سیزن آنے پر کسانوں سے گندم نہیں خریدی گئی، محسن نقوی کے دور میں 450 ارب کی گندم درآمد کی گئی، کاشتکاروں کے خون پسینے کامعاوضہ چھینا گیا، 450 ارب کی گندم درآمد پر کمیشن بنایا جائے۔
ان کا کہناتھاکہ ایران سے 550ارب کا پیٹرول اسمگل ہوکر پاکستان آتاہے، پیٹرول اسمگل کرنے والوں کو ٹارگٹ کریں، پیٹرولیم مصنوعات کیسے اسمگل ہورہی ہیں؟ سگریٹ، ڈیزل اور دیگر اشیا کی اسمگلنگ ہورہی ہے، بلوچستان، سندھ اورخیبرپختونخوا کے بارڈر پراسمگلنگ کون کرارہاہے؟ کیا بارڈر پر پٹواری ہیں جو اسمگلنگ کرارہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت ختم ہوئی اس وقت معیشت کی گروتھ 6 فیصد تھی، پی ڈی ایم حکومت میں معیشت کی گروتھ منفی میں چلی گئی تھی۔
عمر ایوب کا کہنا تھاکہ پولیس کی آج کی ریڈ ہمارے ممبران اسمبلی کے بیان حلفی ہتھیانے کا بہانہ تھا، ہمارے ممبران اسمبلی پرانسداد دہشتگردی کی عدالت میں کیس چل رہے ہیں، ڈیجیٹل دہشتگردی کے خلاف بیانیہ بنایا جارہاہے، ہمارے خلاف قوانین کا استعمال ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کی نیوزکانفرس حکومت کی نااہلی کیخلاف فرد جرم تھی، آج بے نامی اکاؤنٹس کی بھی بات کی گئی، بے نامی اکاؤنٹس کا پہلے وزیراعظم سے پوچھا جائے، ہائبرڈ نظام مزید نہیں چل سکتا۔