اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا اور الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو دینے کا حکم دے دیا، جس کا مختصر تحریری حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس کے مختصر تحریری فیصلے میں پی ٹی آئی اور آزاد ارکان کا بتایا ہے۔
مختصر فیصلے کے مطابق امجد علی خان، سلیم رحمان، سہیل سلطان، بشیر خان، جنید اکبر، اسد قیصر، شہرام ترکئی، انور تاج، فضل محمد خان، ارباب عامر ایوب، شاندانہ گلزار، اسامہ میلہ، شفقت اعوان، علی افضل ساہی کو تحریک انصاف کے ارکان قرار دیا گیا ہے۔
تحریری فیصلے میں خرم شہزاد ورک، لطیف کھوسہ، رائے حسن نواز، عامر ڈوگر، زین قریشی، رانا فراز نون، صابر قریشی، اویس حیدر جھکڑ، زرتاج گل کو بھی پی ٹی آئی کا رکن قرار دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے آزاد قرار دیئے گئے ارکان میں علی محمد خان، شہریارآفریدی، انیقہ مہدی، احسان اللہ ورک، بلال اعجاز ، عمیر خان نیازی ، ثنا اللہ خان مستی خیل، عبدالطیف، صاحبزادہ صبغت اللہ، نوازخان، محمدعاطف، ساجدخان، اقبال خان، ذوالفقار علی، یوسف خان، زبیر خان شامل ہیں۔
تحریری فیصلے میں محمد احمد چٹھہ، حاجی امتیاز، مبین عارف، مقداد علی، جمال احسن، غلام احمد، سعداللہ، عمرفاروق، ریاض خان، محبوب سلطان، وقاص اکرم، امیر سلطان، ارشدساہی، خرم منور، میاں محمداظہر، عظیم الدین، رضا علی گیلانی، عائشہ نذیر، میاں غوث، جاویداقبال، جمشیداحمد، معظم علی، فیاض حسین اور خواجہ شیراز کو آزاد ارکان قرار دیا۔
0 91 1 minute read