کے الیکٹرک نے نیپرا سے 44 روپے 69 پیسے کا ملٹی ایئر ٹیرف مانگ لیا۔
چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی زیر صدارت کے الیکٹرک کے سات سالہ ملٹی ایئر ٹیرف پر سماعت ہوئی جس میں کے الیکٹرک کے سی ای او سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
نیپرا حکام کے مطابق کے الیکٹرک نے جولائی 2023 سے 2030 تک نئے ٹیرف کےلیے درخواست دے رکھی ہے،کے الیکٹرک نے 44 روپے 69 پیسے فی یونٹ کا ملٹی ایئرٹیرف مانگا ہے۔
نیپرا حکام نے بتایا کہ کے الیکٹرک نے یہ ٹیرف ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اور پاور سپلائی کی مد میں مانگا ہے، کے الیکٹرک کو 30جون 2023 تک 34 روپے فی یونٹ کا ٹیرف دیا گیا ہے اور اب کے الیکٹرک نے فی یونٹ 10روپے 69 پیسے کا اضافہ مانگا ہے ۔
نیپرا سماعت کے دوران سی ایف او کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک ٹرانسمیشن نیٹ ورک کی بہتری اور توسیع کےلیے قرضہ لیتی ہے۔
سماعت میں موجود نمائندہ کراچی چیمبر تنویر باری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے 6، 7 سال میں کے الیکٹرک 700 ارب سے زیادہ کی سبسڈی لے چکی ہے، کے الیکٹرک اپنے ٹرانسمشن سسٹم کو بہتر کرے۔
دوران سماعت کے الیکٹرک صارفین نے سوال کیا کہ نقصانات کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کی قانون میں اجازت نہیں تو پھر ایسا کیوں ہورہا ہے؟ صارفین نے کہا کہ کراچی میں بہت گرمی ہے لوڈشیڈنگ ختم کی جائے۔
اس موقع پر چیئرمین نیپرا سے سوال کیا گیاکہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کے دوران ہیٹ ویو سے ہلاکتوں کا ذمہ دار کون ہے؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہماری ایک ٹیم پہلے سے ہی کراچی میں موجود ہے اور اس کی انکوائری کی جارہی ہے۔