کالم

آبادی کنٹرول کیلئے پنجاب پاپولیشن انوویشن فنڈ کی نا قابل فراموش خدمات

پنجاب ایف پی پروگرام ورلڈ بینک کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کو پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ اور پنجاب پاپولیشن انوویشن فنڈ کے ذریعے پنجاب کے تمام اضلاع میں لاگو کیا جا رہا ہے۔ پی پی آئی ایف پروگرام میں دو اجزاء کو نافذ کرے گا ۔جس میں بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کے لیے ای واؤچر اور ماس میڈیا کے ذریعے آگاہی پھیلانا شامل ہیں۔ہم سب جانتے ہیں کہ خاندان کاسر براہ شوہر بنیادی طور پر گھر کے فیصلہ ساز ہوتے ہیں اور خاندانی منصوبہ بندی کے بارے میں ان کی سمجھ خواتین کے مانع حمل ادویات کے استعمال کو نمایاں طور پر متاثر کرتی ہے، پاکستان میں زیادہ تر خاندانی منصوبہ بندی کے پروگرام اب بھی زیادہ تر خواتین کے لیے ہیں۔ جن کے پاس مردوں کے لیے معلومات، مشاورت اور خدمات حاصل کرنے کے محدود مواقع ہیں۔ مردوں کی زرخیزی کی ترجیحات میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس وقت خواتین کی نسبت 3.8 پیدائش فی عورت ہے جو کہ 2.8 ہے۔اسی لئے خاندانی منصوبہ بندی کے پروگراموں میں مردوں کو شامل کرنا سماجی و ثقافتی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے بہت ضروری ہے، جو ان کی بیویوں کے خاندانی منصوبہ بندی کے طریقوں کو اپنانے میں مدد کرنے کی صلاحیت کو سختی سے محدود کر سکتے ہیں۔ PPIF نے FP طریقوں اور خدمات کے انتخاب کے سلسلہ میں مشترکہ فیصلہ سازی اور خاندانی منصوبہ بندی کی معیاری معلومات اور خدمات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے لاہور، RY خان، مظفر گڑھ، ملتان، بہاولپور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور راولپنڈی میں 03 اہم کام سر انجام دئیے ہیں۔ عالمی سطح پر ثابت شدہ اور امید افزا اختراعی FP طریقوں کا ایک کثیر الجہتی نقطہ نظر لاگو کیا گیا تاکہ مرد اور خواتین دونوں کو شامل کر کے تیز رفتار FP اپٹیک کے لیے ثبوت پیدا کیا جا سکے۔ اس سلسلے میں مردوں اور عورتوں تک کمیونٹی ورکرز اور ٹیلی ہیلتھ کے ذریعے معلوماتی چینلز کو بڑھا کر ان تک رسائی حاصل کی گئی اور انہیں ایک نیٹ ورک کے ذریعے FP سروسز فراہم کی گئیں جس میں پہلے سے مرد ڈاکٹر پیز، حکیم، ہومیو پیتھس اور فارمیسی شامل ہیں جن میں خواتین کی صحت کی خدمات فراہم کرنے والوں سے رجوع کیا گیا ہے۔ انعمل اور طریقہ کارکی کامیابی نے پنجاب کے 28 اضلاع میں ترقی کی راہ ہموار کر دی ہے۔ PPIF نوجوانوں کے ساتھ مختلف طریقوںکے ذریعے معیاری معلومات تک رسائی کو بڑھاتے ہوئے اورتعلیمی پروگراموں کے ساتھ انضمام کے ذریعے نوجوانوں کی بدلتی ضروریات کے بارے میں علم پیدا کرنے اور سب سے اہم بات یہ کہ ہر سطح پر خاندانی منصوبہ بندی پر نوجوانوں کی بامعنی اور پائیدار شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے ڈھانچے کی تشکیل کے لیے پرعزم ہے۔ PPIF نے ایک پروگرام ڈیزائن کیا ہے جو بنیادی طور پر نوجوانوں کے لیے دوستانہ خدمات فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے جس میں فراہم کنندگان کے تعصب اور رازداری کا انتظام، صحت کی خدمات فراہم کرنے والوں کی تربیت اور نوجوانوں کے لیے دوستانہ طبی تبدیلیاں شامل ہیں۔ یہ خدمات اضلاع اٹک، خوشاب اور لودھراں میں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔ نیز، پنجاب کے تعلیمی اداروں میں طلباء کو SRHR کے بارے میںذمہ دار بنایا جا رہا ہے۔ پی پی آئی ایف نے یو این ایف پی اے کی طرف سے مالی اعانت سے چلنے والے پروجیکٹ کے تحت 5 دوستانہ مراکز برائے نوعمروں اور نوجوانوں کے لئے بھی قائم کیے ہیں۔پاکستان دنیا کاپانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے اور اس کا سب سے گنجان آباد صوبہ پنجاب ہے جہاں 16 فیصد مانع حمل ادویات کی ضرورت پوری نہیں ہوتی ہے۔ 2.13 فیصد کی شرح نمو اور 110 ملین کی آبادی کے ساتھ پنجاب میں اگلے 30 سالوں میں آبادی میں دوگنا اضافہ متوقع ہے۔ 10 لاکھ سے زیادہ حوصلہ افزائی اسقاط حمل اور خاندانی منصوبہ بندی کی ضرورت اور پنجاب میں ضروری خدمات کی فراہمی اور حصول کے درمیان فرق کا نتیجہ ہیں۔ چونکہ یہ فرق ایک دہائی یا اس سے زیادہ عرصے سے برقرار ہے، اس لیے روایتی طریقوں سے تبدیلی میں اضافے کا امکان نہیں ہے۔ پی پی آئی ایف خاندانی منصوبہ بندی کے مواصلات اور خدمات کی فراہمی کے لیے موثر انداز میںترغیب دے کربہتر انداز میں زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ تمام طریقہ کار کا براہ راست ہدف مواصلات اور خدمات کی فراہمی میںترقی اور بہترین طریقوں کے ذریعے خدمات تک رسائی کو فوری بڑھانا ہوگا، خاص طور پر غیر محفوظ شہری اور دیہی علاقوں میں اس پر عمل لازمی کرنا ہو گا۔ پی پی آئی ایف نے 4 اسٹریٹجک مقاصد طے کیے ہیں جن میںفیملی پلاننگ سروسز تک رسائی میں اضافہ، مردوں کی مصروفیت کو مضبوط کرنا، لاگت سے متعلق رکاوٹوں کو کم کرنا، نوجوانوں پر مبنی ایف پی معلومات اور خدمات کو فروغ دینا اور سماجی رویے میں تبدیلی کی کمیونیکیشن شامل ہیں۔ پنجاب گروتھ اسٹریٹجی کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے جوڑوں کی مطلوبہ سطح پر زرخیزی کو کم کرنے کے پنجاب گروتھ اسٹریٹجی کے مقصد کو حاصل کرنے کے مقصد کے ساتھ مردانہ مشغولیت کو مضبوط کرنا، لاگت سے متعلق رکاوٹوں کو کم کرنا، نوجوانوں پر مبنی فیملی پلاننگ بارے معلومات اور خدمات اور سماجی رویے میں تبدیلی کی کمیونیکیشن کو فروغ دینا وقت کا اہم تقا ضا ہے۔
پی پی آئی ایف کے اپنے ابتدائی پروگرام میں، ڈور سٹیپ سروس ڈیلیوری ماڈل کا پائلٹ کیا پیش کیا ہے جسے کمیونٹی بیسڈ فیملی پلاننگ (CBFP) ماڈل بھی کہا جاتا ہے جس کا مقصد خاندانی منصوبہ بندی کے مشورے اور صحت کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنا کر محروم کمیونٹیز تک ان کے گھروں تک سہولیات پہنچنا ہے۔ PPIF نے اس ماڈل کو مقامی طور پر تربیت یافتہ خواتین کے ذریعے کمیونٹی ریسورس پرسنز (CRPs) کے ذریعے نور پائلٹ پروگرام کا آغاز صوبہ کے دو اضلاع مظفر گڑھ او راولپنڈی میں ہوا، اس پروگرام میں نورپراجیکٹ FP خدمات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے تربیت یافتہ سرکاری اور نجی صحت کی خدمات فراہم کرنے والوں کا ایک نیٹ ورک تیار کیا گیا تھا۔ ڈیمانڈ جنریشن کے لیے گروپ بیداری سیشن اور آڈیو ویژول اور پرنٹ میٹریل کے ذریعے معلومات کی ترسیل کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا مقصد دیہیلیڈی ہیلتھ ورکر میں ڈور سٹیپ فیملی پلاننگ سروس ڈیلیوری کے عالمی اعلیٰ اثر پریکٹس کو نافذ کرنا تھا۔ جس نے ضلع مظفر گڑھ کی UCs اور ضلع راولپنڈی کی پیری اربن UCs کا پتہ لگایا جبکہ خواتین کی سماجی و اقتصادی بااختیار بنانے کے انضمام کی جانچ کی گئی (جسے نور کہا جاتا ہے) کمیونٹی کی بنیاد پر کارکنوں کے طور پرنور ، مظفر گڑھ میں اپنے گھروں پر سیٹ اپ بنائے۔ ان دکانوں کی طرز پر بنائے ویٹ اپ نے نہ صرف کمیونٹیز کے لیے گھریلو اشیائ، خواتین کی صحت اور حفظان صحت سے متعلق مصنوعات تک رسائی کے لیے داخلے کے لیے کام کیا بلکہ کمیونٹی کی خواتین کے لیے خاندانی منصوبہ بندی کی معلومات کے لیے بھی کام کیا۔ اسی طرح راولپنڈی میںاسی طرح کی پروڈکٹس کے ساتھ ورکرز کو بزنس ان باکس بیگ دیے گئے جسے خواتین ورکرز نے دورے کے دوران گھر گھر جا کر فروخت اورخاندانی منصوبہ بندی کی مشاورتی اور مختصر مدت کے مانع حمل خدمات فراہم کرسکیں۔ سی آر پی ماڈل کی تاریخی کامیابی کے بعد اسے وسعت د یتے ہوئے پی پی آئی ایف نے اس ماڈل کومذید 10 اضلاع جن میں راولپنڈی، شیخوپورہ، لاہور، ننکانہ، فیصل آباد، گوجرانوالہ، قصور، چنیوٹ، ٹی ٹی سنگھ، سرگودھا، لاہور اور راولپنڈی شامل ہیں۔اس پراجیکٹ کی کامیابی کو حاصل کرنے کے لئے FP کی معلومات کے ساتھ 823,000 MWRAs کی 27 ماہ کے دورانکامیابی تک پہنچنے کی امید ہے۔
اسی طرح، SBCC مداخلتوں کے ذریعے سماجی مسائل کو اختراعی اوربہتریں طریقوں سے اجاگر کرنا بھی و قت کا اہم تقاضا ہے جو نہ صرف خاندانی منصوبہ بندی کے بارے میں خرافات اور غلط فہمیوں کو واضح کرنے کی اجازت دیتا ہے بلکہ عوام کے درمیان بحث کا آغاز بھی کرتا ہے۔سروس ڈیلیوری اور ایس بی سی سی کے درمیان کوآرڈینیشن پروگراموں کو ہموار آپریشنز اور خدمات کی طلب اور رسد کے درمیان توازن کو یقینی بنا کر مطلوبہ طرز عمل اور صحت کے نتائج حاصل کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ اس سلسلے میںPPIF نے ایک اور پروگرام کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد خاص طور پر منظم اور شواہد پر مبنی سماجی اور رویے میں تبدیلی مواصلاتی مداخلتوں کے ذریعے خاندانی منصوبہ بندی کے علم، مثبت رویوں اور طریقوں کو بہتر بنانا ہے۔ اس پروگرام کو تین وسیع مواصلاتی حکمت عملیوں میں تقسیم کیا گیا ہے، ایک باہمی رابطے اور دوسری ڈیجیٹل ہیلتھ اضلاع راجن پور، شیخوپورہ، اوکاڑہ، سرگودھا، جھنگ اور سیالکوٹ شامل ہیں۔ جدید طریقہ کار اور ٹیکنالوجی کو اپناکر اورماس میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے فیملی پلاننگ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے عوام الناس کیلئے ایک ڈرامہ سیریل تیار کیا جا رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button