سابق صدر مملکت و سینیئر رہنما پاکستان تحریک انصاف عارف علوی نے کہا ہے کہ عمران خان جیل میں رہ لے گا مگر کسی سے کوئی ڈیل نہیں کرے گا۔ڈسٹرکٹ بار سیالکوٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عارف علوی نے کہاکہ سویلین ہی پاکستان کے مالک ہیں، اس وقت سب کی نظریں ملک کی عدلیہ پر ہیں۔
سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اس وقت تمام ادارے بند گلی میں چلے گئے ہیں، پاکستان کے مالک صرف سویلین ہیں، آئین اور بات چیت کے علاہ کوئی راستہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں نے عمران خان سے پوچھا کہ ہم بند گلی میں تو نہیں چلے گئے جس پر انہوں نے کہاکہ راستہ نکل آئے گا۔عارف علوی نے کہاکہ سیاسی جماعتیں ہمیشہ کوئی نا کوئی راستہ نکال لیتی ہیں اور عمران خان کا بھی یہی موقف ہے کہ تمام مسائل کا حل مذاکرات میں ہے۔سابق صدر نے کہاکہ کراچی کے تاجروں نے بھی قیدی نمبر 804 سے بات کرنے کا مطالبہ کیا، ملک میں جو بحران ہے یہ جلد ختم ہو جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ جو لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہیں ان کے خلاف ضرور تحقیقات ہونی چاہیئیں لیکن ساری پارٹی کو اس کی سزا کیوں دی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس 9 مئی کے حوالے سے تمام ثبوت موجود ہیں، اس وقت ملک میں 2 کروڑ سے زیادہ بچے اسکولوں سے باہر ہونا شرم کی بات ہے۔
عارف علوی نے کہاکہ 6 ججز نے عدالتی معاملات میں مداخلت پر آواز اٹھائی ہے، ہمیں علم ہے کہ مختلف بار ایسوسی ایشنز میں انتشار کی شرارت ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم پاک چین اقتصادی راہداری کی حمایت کرتے ہیں جبکہ برادر ملک سعودی عرب کے جو وفود آرہے ہیں ان کو بھی خوش آمدید کہتے ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ پاکستان میں حادثاتی جمہوریت ہے، حادثہ ہوا، سابق وزیر اعظم بے نظیر شہید ہوئیں اور جمہوریت واپس آئی، ڈر ہے کہ پھر کوئی حادثہ نہ ہو جائے، جھوٹ کی دیواروں پر معیشت کھڑی نہیں رہ سکتی۔
بعد ازاں گوجرانوالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے قربانیاں دینے اور سزا پانے والوں کیگھروں میں جانے کی ہدایت کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ 9مئی کے بے گناہ کارکنوں کے گھروں میں جارہا ہوں، تحریک انصاف کی پالیسی یہ ہے کہ کارکنوں کے گھروں میں جاکر تسلی دوں۔
سابق صدر نے کہا کہ بے گناہ کارکنوں کو تسلی دی کہ یہ پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ ہے۔اس دوران جب ایک صحافیوں کی جانب سے ڈاکٹر عارف علوی سے سوالات کیے گئے کہ کہ پی ٹی آئی کو کس طرح کی پیشکش ہوئی جو نہیں مانی گئی؟ بطور صدر آپ 9 مئی واقعہ کی مذمت کرتے رہے اور اب ان ملزمان کے گھروں میں جارہے ہیں؟ تو سابق صدر صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے بغیر واپس وہاں سے روانہ ہو گئے۔
0 43 2 minutes read