
حویلیاں (بیورورپورٹ) ہری پور میں دو ماہ قبل قتل ہونے والے پولیس اہلکار شیراعظم کے قتل میں بااثر افراد ملوث ہیں تمام حقائق کے باوجود قتل کے اصل کردار کی ضمانت منظوری انصاف کا قتل ہے ۔ اب انصاف کی توقع نہیں پشاور ہائی کورٹ ۔ سپریم کورٹ از خود نوٹس لے ۔ ان خیالات کا اظہار مقتول والد سردار بہادر نے دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ سردار بہادر کا کہنا تھا کہ میرا اکلوتا بیٹا شیر اعظم پولیس میں ملازم تھا اور گھڑ سوار ی کرتا تھا ۔ جسے 15 فروری 2024 کو شام کے وقت قتل کیا گیا جس کی دو روز کے بعد 17 فروری کو سلطان احمد کی بیٹی سے شادی طے تھی ۔ بعدازاں شواہد’ تفتیش کی روشنی میں سلطان احمد ‘ ہارون’ حنیف ‘ شوکت ‘ کو ملزم نامزد کیا گیا کیونکہ جاوید خان ولد لعل خان نے اپنے بیان میں حقائق سامنے رکھ دیئے ۔ کہ سلطان احمد جو کہ ریٹائرڈ جج شوکت علی ۔ ہارون ‘ حنیف ‘ نے شیر اعظم کو قتل کرنے کے لئے اجرتی قاتل کو مبلغ 50000 روپے ادا کئے ۔ جس کی وجہ سلطان احمد بیٹی شیر اعظم سے شادی کرنا چاہتی تھی دونوں کے درمیاں ہم آہنگی تھی جس پر بظاہر اس کے والد نے ہم سے شادی کی تاریخ طے کی لیکن اس کو دو روز قبل ہی قتل کروا دیا ۔ سلطان احمد ‘اللہ نورعنائت اللہ ‘ ثنا اللہ بااثر ہیں ۔ انصاف کا یہ عالم ہے کہ ان کے خلاف کوئی وکیل پیش نہیں ہو رہا ہے میں نے ایبٹ آباد سے وکیل کیا ہے ۔ اور غریب آدمی ہوں وسائل نہیں ہیں اب انصاف والے ادارے کہاں میرا اکلوتا بیٹا قتل ہوا مجھے انصاف نہیں رہا کہا جا رہا ہے راضی نامہ کرو