اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا نجی لیب سے طبی معائنہ کرانے کی ہدایت کی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنےکی درخواست پر سماعت کی جس دوران اسٹیٹ کونسل نے عدالت کو بتایا کہ ایڈووکیٹ جنرل آج یہاں نہیں ہیں، میں دوبارہ معذرت کرتا ہوں۔
جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ ہم نے ایڈووکیٹ جنرل کوکہا تھا ہمارے پچھلے حکم کی تعمیل کریں۔
عدالت نے مختصر سماعت کے بعد بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ اسلام آباد کی نجی لیب سے کرانے کی ہدایت اور آئندہ سماعت تک معائنہ کراکے رپورٹ پیش طلب کرلیا۔
عدالت نے پیر تک بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ کراکے رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی طبیعت اچانک بگڑگئی جس کے بعد ڈاکٹروں کی ٹیم نے بنی گالا پہنچ کر ان کا طبی معائنہ کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے تیزابیت اور سینے میں تکلیف کی شکایت تھی جس کے بعد ڈاکٹربشریٰ لیاقت، ڈاکٹر حرا، کارڈیولوجسٹ ڈاکٹرسدرا پر مشتمل پمز کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے بنی گالہ پہنچ کر بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ معائنے کے بعد ڈاکٹروں کی ٹیم نے بشریٰ بی بی کو کھانے پینے اور لائف اسٹائل میں تبدیلیاں تجویز کیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق پمز کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے بشریٰ بی بی کو معدے کے جائزے کی بھی تجویز دی ہے۔
واضح رہے کہ چند ہفتے قبل عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ شب معراج کو میرےکھانے میں ٹوائلٹ کلینرکے 3 قطرے ملائے گئے۔