مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں 165 روز سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 30 ہزار سے زائد فلسطینی شہید جب کہ ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطینی میڈیا آفس کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 38 ہزار 819 فلسطینی شہید اور لاپتہ ہوگئے ہیں۔
غزہ کے اسپتالوں میں 31 ہزار 819 شہید فلسطینیوں کی لاشیں لائی گئیں جب کہ اسرائیلی حملوں کےباعث 14 ہزار بچے اور 9 ہزار 220 خواتین شہید ہوچکے ہیں۔
اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والوں میں 72 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔
فلسطینی میڈیا آفس کے مطابق فاقہ کشی کے باعث اب تک 27 بچے شہید ہوچکے ہیں۔
غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 135 صحافی طبی عملے کے 364 کارکنان اور 48 فائربریگیڈ کے عملے کے ارکان شہید ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں لاپتہ افراد کی تعداد 7 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جبکہ 27 ہزار سے زائد بچے اپنے والدین یا ان میں سے ایک سے محروم ہوگئے۔
فلسطینی میڈیا آفس کے مطابق 11 ہزار سے زائد زخمی تشویشناک حالت کے سبب بیرون ملک علاج کے منتظر ہیں۔
وسیع پیمانے پر نقل مکانی کے باعث 7 لاکھ فلسطینی متعدی بیماریوں اور 8 ہزار سے زائد ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
اسرائیلی فورسز نےطبی عملےکے 265 کارکنوں اور 10 صحافیوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 168 سرکاری عمارتیں، 100 اسکول اور 32 اسپتال مکمل تباہ ہوگئے ہیں۔
غزہ میں 224 مساجد اور 3 گرجا گھروں کےعلاوہ 70 ہزار رہائش گاہیں مکمل تباہ ہوچکی ہیں جب کہ اسرائیل نے 2 لاکھ 90 ہزار رہائش گاہیں بمباری سے ناقابل استعمال بنادی ہیں۔