کراچی: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔
ٹریژری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ٹریس مارک نے پیش گوئی کی ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ توقع سے زیادہ شرح سے کم ہوگا، افراط زر کی شرح میں کمی اور رسد میں بہتری آئے گی، ڈالر کی قدر جلد 277 روپے سے نیچے آجائے گی۔ روپے کی نسبت۔
پاکستان اور آئی ایم ایف ٹیم کے درمیان 1.1 بلین ڈالر کی حتمی قسط کے لیے عملے کی سطح کے معاہدے سے متعلق گرین سگنل جیسے عوامل کی وجہ سے انٹر بینک میں کاروباری اوقات کے دوران ڈالر کی قدر 34 پیسے کم ہو کر 278 روپے 40 پیسے پر آ گئی۔ مارکیٹ. کی سطح پر بھی پہنچ گیا تھا تاہم سپلائی بہتر ہونے کے باعث مارکیٹ فورسز کی طلب میں اضافے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کا انٹربینک ریٹ 278 روپے 63 پیسے کی سطح پر بند ہوا۔ 11 پیسے کی کمی تاہم اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 281 روپے 20 پیسے پر برقرار رہی۔
ملک کو درپیش مالی بحران پر قابو پانے کے لیے وزیر خزانہ کی جانب سے متبادل ذرائع استعمال کرنے کی حکمت عملی اور اپریل 2024 میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس میں پاکستان کے لیے 8 ارب ڈالر کے نئے پیکج کی درخواست جمع کرانے کی اطلاعات بھی ہیں۔ اطلاع دی یہ استحکام میں مدد کرتا ہے۔ برآمد کنندگان نے بھی اپنی برآمدی آمدنی کو زرمبادلہ میں فروخت کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے جس سے مارکیٹ میں زرمبادلہ کی فراہمی میں بہتری آئی ہے۔
0 66 1 minute read