
چکوال(ڈسٹرکٹ رپورٹر) شمالی وزیرستان میں دہشتگردی میں جس انداز میں تلہ گنگ کے کیپٹن احمد بدر نے شہادت نوش کی ہے اس نے ایک بار پھر یہ مہر تصدیق ثبت کردی ہے کہ چکوال تلہ گنگ کی دھرتی شہیدوں غازیوں، دلیروں اور بہادروں کی سرزمین ہے، پہلی عالمی جنگ سے لیکر آج تک اس علاقے کے لوگوں نے جرات اور بہادری کی وہ دستانیں رقم کی ہیں جو تاریخ کا حصہ ہیں، لہٰذ ا اب وقت آگیا ہے کہ صرف زبانی اخباری بیانوں کہ شہیدوںکا خون رائیگاں نہیں ہونے دیں گے سے ہٹ کر اشرافیہ اور افسرشاہی کو قربانی کیلئے تیار کیا جائے کیونکہ عوام تو گزشتہ75سالوں سے قربانی پر قربانی دیتے آئے ہیں۔ لہٰذا مہنگائی کے مزید بم گرانے کی بجائے ان اشرافیہ اور افسر شاہی کے اللے تللے ختم کرکے ملکی معیشت کو سہارا دیا جائے۔ وہ لائیو فرام چکوا ل پریس کلب اسٹوڈیو میںاظہار خیال کررہے تھے۔ پروگرام کے میزبان ذوالفقار میر نے بتایا کہ مہنگائی کی صورتحال کسی طورپر بھی تسلی بخش نہیں ہے، پنجاب حکومت کا نگہبان راشن لوگوں کی دہلیز تک نہیں پہنچ پا رہا اور کھلی مارکیٹ میں اشیاء ضرورت کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا رجحان ہے جس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ سینئر صحافی ملک صفی الدین صفی نے بتایا کہ حلقہ پی پی22کا الیکشن بڑا دلچسپ ہوگا اور آٹھ فروری کے مینڈیٹ کی تصدیق یا تردید کرنے کی پوزیشن میں ہوگا،

بہرحال عوام تمام صورتحال کا قریبی جائزہ لے رہی ہے اور یقینی طورپر21اپریل کے ضمنی الیکشن میں عوام درست فیصلہ کریں گے۔ سینئر صحافی خواجہ دانیال سلیم نے بتایا کہ موجودہ نظام قطعی طورپر عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہوچکا ہے، بہرحال موجودہ حکمرانوں کو سخت درست اور بروقت فیصلے کرنے ہونگے اور مسلسل آئی ایم ایف سے قرضے لیکر اللے تللوں پر خرچ کرنے پر عوام اب خاموش نہیں بیٹھیں گے۔سینئر صحافی راجہ افتخار احمد نے بتایا کہ بہرحال وفاقی اور پنجاب حکومت کو اب ہر صورت ڈلیور کرنا ہوگا، بے شک کچھ اشیاء ضرورت کی قیمتوںمیں رمضان المبارک کے دوران استحکام ضرور موجود ہے مگر جن قیمتوںکو پر لگے ہوئے ہیں ان میں بھی کمی لانا انتظامیہ اور حکومت کی ذمہ داری ہونی چاہیے۔سینئر تجزیہ نگار عبدالخالق درویش نے بتایا کہ بہرحال اب حکمرانوں کے پاس اور کوئی آپشن نہیں ، آئی ایم ایف بھی اپنے پنجے تیز کررہا ہے اوراپنی من مامی فرمائشیں مسلط کررہا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ عوام کیلئے آنے والے عرصے میں مشکلات ہی مشکلات دکھائی دیتی ہیں۔