دنیا

امریکا کے شام اور عراق میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر حملے شروع

واشنگٹن:امریکا نے شام اور عراق میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر حملے شروع کردیئے۔ امریکی حکام نے ایسوسی ایٹڈ پریس اے پی کو بتایا ہے کہ امریکی فوج نے گزشتہ روز عراق اور شام میں جو ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا اور ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے زیر استعمال درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں۔اس سے قبل صدربائیڈن اور دیگر اعلی امریکی رہنما کئی دنوں سے خبر دار کر رہے تھے کہ امریکا ملیشیا پر جوابی حملہ کرے گا اور انہوں نے واضح کیا تھا کہ یہ صرف ایک حملہ نہیں ہوگا بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ ایک ’ٹائرڈ ریسپانس‘ ہوگا۔ابتدائی حملوں کی تصدیق کرنے والے عہدیداروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر فوجی کارروائیوں کے حوالے سے بتایا جس کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا۔ حملوں میں کمانڈ اینڈ کنٹرول ہیڈ کوارٹر، انٹیلی جینس سینٹرز، راکٹ اور میزائل، ڈرون اور گولہ بارود ذخیرہ کرنے کے مقامات اور دیگر تنصیبات سمیت 85 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔امریکی سینٹرل کمانڈ کا کہنا ہےان حملوں میں 125 جنگی ساز وسامان کا استعمال کیا گیا اور انہیں متعدد طیاروں کے ذریعے پہنچایا گیا جن میں امریکا سے اڑائے گئے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار شامل تھے۔ ادھر عراق نے اپنی سرزمین پر پرو ایران مسلح گروپوں کے خلاف جوابی امریکی حملوں کی مذمت کی اور اسے عراقی خود مختاری کی خلاف ورزی‘ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس کے ملک اور اس سے باہر تباہ کن نتائج نکلیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button