انتخاباتپاکستان

پیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر جماعتیں اشرافیہ کی نمائندگی کرتی ہیں، بلاول بھٹو

ڈیرہ اسماعیل خان: پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے انتخابی مہم میں حصہ لینے والی دیگر جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر جماعتیں اشرافیہ کی نمائندگی کرتی ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج مجھے بہت خوشی محسوس ہورہی ہے کہ میں ایک بار پھر ڈی آئی خان میں موجود ہوں، یہاں کے عوام جوش اور ولولے سے ہمارا استقبال کرتے ہیں۔ ہم آپ کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا اور ڈیرہ اسماعیل خان کے عوام کا رشتہ تین نسلوں سے چلا آ رہا ہے، بھٹو شہید اور بینظیر بھٹو شہید نے بھی یہاں سے الیکشن لڑا تھا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ الیکشن کے سلسلے میں آپ کے پاس آیا ہوں، جو لوگ سردی اور برفباری کے باعث الیکشن نہیں لڑنا چاہتے تھے ان کا کیا بنے گا، 8 فروری کو تیروں کی بارش ہوگی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ دہشت گردی کا خطرہ ہے مہم نہ چلائیں لیکن میں اپنے جیالوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتا، جیالے وفادار اور بہادر لوگ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک ایک بار پھر خطرے میں ہے، آج عوام مشکل دور سے گزر رہے ہیں، دہشت گرد پھر سر اٹھا رہے ہیں، آگے معاشی بحران بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی نمائندگی کرتی ہے جبکہ دیگر جماعتیں اشرافیہ کی نمائندگی کرتی ہیں اور امیروں کو فائدہ پہنچاتی ہیں، ہم نے غریبوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عوامی معاشیمعاہدہ تیار کیاہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا 10 نکات پر مشتمل ہے اور اسی طریقے سے ہم عوام کو ریلیف دیں گے۔ وزیراعظم بنا تو عوام کی آمدنی دوگنی کر دوں گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اشرافیہ اور دیگر کو سبسڈی دی جاتی ہے اور 17 وزارتوں پر 300 ارب روپے خرچ کئے جاتے ہیں، لیکن میں ان وزارتوں کا پیسہ عوام پر خرچ کروں گا۔
الیکشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اب مقابلہ تیر اور شیر کا ہے، انتخابی معرکے میں کوئی اور نہیں بچا، خان صاحب موجودہ الیکشن سے باہر ہیں اور مولانا عوام سے ووٹ مانگنے بھی نہیں آئے۔ تو وہ بھی باہر ہے۔ مقابلہ صرف شیر اور تیر کا ہو گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button