علاقائی

حالیہ بارش ‘لینڈ سلائیڈنگ کے بڑھتے خطرات’ نالہ کانسی پل سے پانی بہنے لگا

گو جر خان (محمد یاورمنیرملہوترہ نمائندہ اخبار حق)حالیہ بارشی سلسلہ،لینڈ سلائیڈنگ کے بڑھتے خطرات،قاضیاں،اسلامپورہ جبر،بیول سمیت گوجر خان کے شر قی قصبات و دیہات ،نواحی تحصیلوں کلر سیداں وکہوٹہ ،کوٹلی ستیاں کے علاوہ آزادکشمیر کی ہیوی ٹریفک کی قدیم ترین گذرگاہ ”نالہ کانسی پل ”کیلئے میاں شہباز شریف کی سوا کروڑ روپے کی لاگت کی گئی تعمیرات پانی میں بہنے کا سلسلہ جاری، تباہ حال لرزتے،کھسکتے ستون اور بنیادیں،”چائنہ آبشار ”سمیت ستونوں کے حفاظتی پُشتے پانی میں بہہ گئے، پُل کے کسی بھی وقت بیٹھ جانے، کسی بڑے حادثے اور شرقی علاقہ جات کے گوجرخان شہر سے کٹ جانے کے اندیشے بڑھ گئے، پل کے نیچے بنائی گئی خوبصورت ترین مناظر کی حامل”چائنہ آبشار ”کے حفاظتی پشتے دیکھ بھال نہ ہونے کی بناء پر تقریباً مکمل طور پر بہہ گئے ،آبشار کے خاتمہ اورستونوں کی بنیادیں پھرکھوکھلی ہوجانے سے پُل ایک بار پھر بری طرح لرزنے جبکہ معمولی جھٹکے کی منتظر پُل کی خستہ حال دیواریں بھی موت کا سایہ بن گئی ہیں اورخدانخواستہ کسی بھی وقت پل کے گر جانے کے باعث نہ صرف کوئی بھی بڑا حادثہ پیش آجانے بلکہ مندرجہ بالا علاقوں کا گوجرخان سے رابطہ کٹ جانے کے اندیشے مسلسل بڑھ رہے ہیں ، گوجرخان میڈیا سنٹر ملہوترہ بلڈنگ کیمطابق لگ بھگ8سال قبل نالہ کانسی کے تباہ حال پُل کے کھسکتے ستونوں اور بنیادوں کی تعمیر و مر مت بارے علاقائی وقومی اخبارات کی نشاندہی پر اُسوقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب میاںشہباز شریف نے ایم پی اے افتخار احمد وارثی کی کوششوں سے سوا کروڑ روپے لاگت سے تعمیر ومرمت کیلئے جاری گرانٹ سے ریکارڈ مدت 02 مئی2016میں تعمیر ومرمت کی ساتھ ساتھ پُل کے نیچے انتہائی دکش مناظر کی حامل چائنہ آبشار بھی بنائی گئی تھی مگرحکومتی تبدیلی کے بعد پی ٹی آئی دور میں ناقص حکمت عملی ،سیاسی مخالفت کی بناء پرسیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ متعلقہ محکمہ جات اورمقامی انتظامیہ نے اس طرف ذرا بھر بھی توجہ نہ دی جسکے نتیجہ میں یہ پُل ایک بار پھر تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا اور ابھی بھی توجہ نہ دی گئی توکانسی پُل پر منڈلاتے خطرات قومی خزانے پر بھاری بوجھ کے ساتھ ساتھ انسانی جانوں کے زیاں کا باعث بن جانے کے اندیشے تیزی سے بڑھ رہے ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button