کالم

انمول خزانہ

اردو ادب میں بہت پہلے سے بچوں کے لئے لکھا جاتا رہا ہے اور یوں سمجھ لیجئے کہ ہر وہ شخص جس نے کچھ نے کچھ لکھا ہے، اس نے بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کے لئے بھی لازمی لکھا ہے جن میں اشتیاق احمد، اے حمید اور دیگر کئی نامور قلم کار قابل ذکر ہیں۔ اگر چہ بچوں کے لئے لکھنا کبھی آسان نہیں رہا اور نہ ہی اس میں کچھ زیادہ مالی فوائد حاصل ہوتے ہیں، تاہم ادیب جو معاشرے کا ایک حساس طبقہ سمجھے جاتے ہیں، نے ہر دور میں بچوں کی تعلیم و تربیت کو مد نظر رکھتے ہوئے کہانی کے ذریعے بچوں کی تربیت میں اہم ترین کردار ادا کیا ہے۔ یہی کہانیاں بعد میں مجتمع کر کے کتابی شکل میں پیش کی جاتی ہیں۔
پاکستان کے طول و عرض میں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے اور اسی وجہ سے بچوں کے کئی رسائل مستقل بنیادوں پر شائع ہوتے ہیں۔ جن میں کئی نام ہر دوسرے میگزین میں تسلسل سے شائع ہوتے نظر آتے ہیں۔ ایسے ہی ناموں میں سے ایک نام شہر اقبال سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والی نوجوان قلم کار محترمہ فاکہہ قمر کا بھی ہے۔ جن کا ادبی سفر گو اتنا طویل نہیں تاہم انہوں نے اپنی خدادا صلاحیتوں اور سخت محنت سے ڈیڑھ برس میں وہ مقام حاصل کر لیا ہے جو کئی لوگ دہائیوں میں بھی نہیں کر پاتے ہیں۔ اس میں ایک بڑا کردار ان کے استاد اور معروف ادبی تنظیم سرائے اردو کے بانی ذوالفقار علی بخاری کی حوصلہ افزائی کا بھی ہے۔
فاکہہ قمر صاحبہ یوں تو لگاتار مختلف رسائل میں شائع ہو رہی ہیں، مگر اب ساتھ ہی ان کو ایک اور اعزاز بھی حاصل ہو گیا ہے کہ وہ صاحب کتاب بھی بن چکی ہیں۔ اس وقت میرے سامنے ان کی پہلی کتاب رکھی ہے جس کا نام انہوں نیانمول خزانہ رکھا ہے۔ کتاب کے سرورق کی لے آٹ اور بائنڈنگ بہت خوبصورت ہے، کاغذ بہت عمدہ لگایا گیا ہے۔ جس نے کتاب کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیئے ہیں۔ کتاب کا انتساب انہوں نے اپنے استاد جناب ذوالفقار علی بخاری کے نام کیا ہے اور یہ کتاب سرائے اردو پبلیکیشن، پاکستان نے شایع کی ہے۔ اس ادارے کے تحت شائع ہونے والی یہ پہلی کتاب ہے جو اپنی جگہ الگ اعزاز کی بات ہے۔
نامور بھارتی ادیب اطفال، محقق، شاعر اورمدرس حسنین عاقب فاکہہ قمر کی کہانیوں کے حوالے سے فرماتے ہیں:
کہانیاں بچوں کے لئے نہایت آسان زبان میں لکھی گئی ہیں۔ دوسرے یہ کہ یہ کہانیاں بہت دلچسپ اور پرلطف ہیں۔ تیسرے یہ کہ ان کہانیوں میں بچوں کے لئے کوئی نہ کوئی سبق موجود ہوتا ہے۔ اور چوتھی خاصیت یہ ہے کہ ان کہانیوں میں بیجا طوالت نہیں پائی جاتی جس کی وجہ سے بچہ ہر کہانی کو ایک ہی نشست میں خوش دلی کے ساتھ پڑھ جاتا ہے۔
ذوالفقار علی بخاری کے بقولاس کتاب میں شامل ہر کہانی ایک نیا رنگ لیے ہوئے ہے جو بچوں کو مطالعے کی جانب راغب کرتی ہے اورخاموشی سے ان کی ذات میں تبدیلی پر بھی اکساتی ہے۔ ان کہانیوں کو ایک استاد نے لکھا ہے جو یہ جانتا ہے کہ بچوں کو کس طرح کا مواد پیش کرکے ان کے دلوں کو جیتا جا سکتا ہے۔
کتاب میں بہت زبردست کہانیاں شامل کی گئی ہیں۔ جن میں ببلی کی ببل، ناپاک منصوبہ، عظمت کو سلام، جذبہ جنوں اور فری کا گولڈی بہت شاندار کہانیاں ہیں۔ کتاب کی قیمت بہت مناسب رکھی گئی ہے۔ کئی پاکٹ سائز کتب کے ساتھ ساتھ اب ان کی دوسری کتاب کوئل کی دانائی بھی شائع ہو چکی ہے ۔
مجھے ذاتی طور پر کتاب بہت پسند آئی ہے اور میری دعا ہے کہ یہ کئی کتابوں کا پیش خیمہ ثابت ہو۔ اور یہ یونہی کامیابیاں حاصل کرتی رہیں۔آمین۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button