
گلگت: گلگت بلتستان میں طویل خشک موسم اور برف باری کی توقع نہ ہونے کی وجہ سے ممکنہ قدرتی آفات کا خدشہ بڑھ گیا ہے ، جس میں پانی کی قلت ، اچانک سیلاب ، گلیشیل جھیل میں آنے والے سیلاب اور زراعت اور قدرتی ماحولیاتی نظام میں خلل شامل ہے۔
روایتی طور پر گلگت بلتستان میں دسمبر سے جنوری تک برف باری ہوتی ہے تاہم اس سال صورتحال مختلف ہے، عام طور پر برف سے ڈھکے ہوئے علاقے اور پہاڑ بنجر نظر آرہے ہیں جس سے مقامی کمیونٹیزکے لیے تشویش پیدا ہو گئی ہے۔
ضلع عام طور پر موسم سرما میں بھاری برف باری ہوتی ہے جس کے بالائی علاقوں میں چھ سے آٹھ انچ برف پڑتی اور ضلعی ہیڈ کوارٹر سمیت نچلے علاقوں میں ایک سے چھ انچ برف پڑتی ہے۔
اس سال صورتحال نے پانی کی قلت کے خدشات کو بڑھا دیا ہے ، کیونکہ باشندے پینے ، زراعت اور بجلی کی پیداوار کے لئے گلیشیئر کے پانی پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔