
شہری آبادی میں اضافے اور توانائی کی قلت کے بعد پاکستان نے گزشتہ 24 سالوں میں اپنے تقریباً 20 فیصد جنگلات کا رقبہ کھو دیا ہے۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس(پائیڈ) نے اپنی تازہ ترین تحقیق میں کہا ہے کہ پاکستان میں دنیا میں جنگلات اگانے کی شرح سب سے کم ہے اور ہر سال تقریباً 27،000 ہیکٹر جنگلات کاٹ دیے جاتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق جنوبی ایشیا میں جنگل کی زمین کی نجی ملکیت کا تناسب پاکستان اور بنگلہ دیش میں بالترتیب 36 فیصد اور 34 فیصد ہے۔
پاکستان میں سب سے زیادہ جنگلات کا رقبہ صوبہ خیبر پختونخوا میں ہے ، اس کے بعد بالترتیب سندھ ، پنجاب ، سابقہ فاٹا ، بلوچستان ، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان (جی بی) ہیں۔ تحقیق کے مطابق پاکستان میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی، بڑھتی ہوئی شہری آبادی، غربت اور گیس جیسی توانائی کی کمی جنگلات کی کٹائی کے اہم عوامل ہیں۔
مزید برآں ، لاہور اور اسلام آباد جیسے شہروں میں ، انفرادی نقل و حرکت کے لئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور بڑے روڈ ڈھانچے کی تعمیر نے جنگلات کو نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں درختوں کی تعداد سب سے کم ہے۔