مسلم لیگ(ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے انتخابی مہم کے دوران پیپلز پارٹی کے چیئرمین کی جانب سے مسلسل تنقید پر کہا ہے کہ بلاول کو سوچنا چاہیے کہ کل انہیں ہمارے ساتھ بیٹھنا پڑسکتا ہے اور وہ اس جذبے کو یاد رکھیںجس کے تحت ان کی والدہ نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں وہی ماحول ہے جو گزشتہ الیکشن میں تھا، جس طرح سے عوام میں جاتے ہیں، کارنر میٹنگز یا جلسے ہوتے ہیں، سب کچھ ہوبہو ویسا ہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرق صرف یہ ہے کہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں شدید سردی پڑ رہی ہے جس کی وجہ سے انتخابی ماحول قدرے تاخیر سے گرم ہوا ہے کیونکہ عام طور پر انتخابی مہم ڈیڑھ ماہ قبل شروع ہوتی ہے اور اب 10 سے 15 دن انتخابی مہم زور و شور سے جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ الیکشن میں ٹرن آٹ اچھا رہے گا، الیکشن کے دن دھوپ ہو تو ٹرن آوٹ بہت اچھا ہو گا، لیکن اگر دھند اور سردی ہو تو ٹرن آوٹ متاثر ہوگا۔
بلاول کی تنقید اور مستقبل میں دوبارہ ان کے ساتھ بیٹھنے کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ سیاست میں کوئی چیز حتمی نہیں ہوتی اور دروازے کبھی بند نہیں ہوتے، وہ کل ہمارے ساتھ بیٹھنے کے بارے میں سوچیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول کو اس اسپرٹ کو ذہن میں رکھنا چاہیے جس میں بینظیر بھٹو شہید اور میاں نواز شریف نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے، وہ جذبہ پاکستان کی سیاست میں کم ہی نظر آتا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ بلاول کی والدہ نے اس میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے اور میری درخواست صرف یہ ہے کہ وہ یہ لہجہ اپناتے ہوئے اس اسپرٹ کو یاد رکھیں۔
0 47 1 minute read