) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عام انتخابات 2024 کیلئے اپنا انتخابی منشور کا ’پاکستان کو نواز دو‘ کے نعرے کے ساتھ اعلان کردیا ۔
منشور پیش کرنے کی تقریب میں قائد مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعظم نواز شریف، پارٹی صدر میاں شہباز شریف، چیف آرگنائزر مریم نواز، اسحاق ڈار سمیت سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی شرکت کی
سینیٹر عرفان صدیقی کا انتخابی منشور پیش کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج منشور پیش کرنے کے دن ہی لاہور میں کئی روز سے چھائی دھند چھٹ گئی، انتخابی منشور کا اعلان کئے جانے پر لاہور میں دھند کا چھٹنا نیک شگون ہے۔
انہوں نے کہا کہ قائدین نے منشور تیار کرنے کی ذمہ داری دی تھی، نواز شریف کی ہدایت تھی ایسا منشور نہیں دینا جس پر عمل نہ ہو، انتخابی منشور بنانے میں تاخیر ترامیم کی وجہ سے ہوئی، ماضی کی کارکردگی کو بھی ہم نے منشور کا حصہ بنایا، یہ بھی بتایا کہ ماضی کے وعدے پورے ہوئے یا نہیں۔
انتخابی منشور کے اہم نکات
مسلم لیگ ن کے منشور کے اہم نکات
- تمام سرکاری دفاتر کو ماحول دوست بنائیں گے
- پارلیمنٹ کی بالادستی کویقینی بنایا جائے گا
عدالتی اصلاحات
- آرٹیکل 62 اور 63 کواپنی اصل حالت میں بحال کیا جائے گا
- عدالتی، قانونی، پنچایت سسٹم اور تنازعات کے تصفیے کا متبادل نظام ہوگا
- عدالتی، قانونی اور انصاف کے نظام میں اصلاحات کی جائیں گی
- بر وقت اور مؤثر عدالتی نظام کا نفاذ کیا جائےگا
- مؤثر، منصفانہ اور بروقت پراسیکیوشن ہوگی
- یقینی بنایا جائے گا کہ بڑے اور مشکل مقدمات کا فیصلہ ایک سال کے اندر ہوگا
- چھوٹے مقدمات کا فیصلہ دو ماہ میں سنایا جائے گا
- نیب کا خاتمہ کیا جائے گا
- انسداد بدعنوانی کے اداروں اور ایجنسیوں کو مضبوط کیا جائےگا
- ضابطہ فوجداری 1898 اور 1906 میں ترامیم کی جائے گی
- عدالتی کارروائی براہ راست نشرکی جائے گی
- کمرشل عدالتیں قائم کی جائیں گی
- سمندر پار پاکستانیوں کی عدالتیں بہتر اور مضبوط بنائی جائیں گی
- عدلیہ میں ڈیجیٹل نظام قائم کیا جائے گا
معاشی اصلاحات
- مالی سال 2025 تک مہنگائی میں 10 فیصد کمی کی جائے گی
- چار سال میں مہنگائی 4 سے 6 فیصد تک لائی جائے گی
- پانچ سال میں ایک کروڑ سے زائد نوکریاں دی جائیں گی
- کرنٹ اکاؤنٹ خساره جی ڈی پی کا 1.5 فیصد تک کیا جائے گا
- تین سال میں اقتصادی شرح نمو 6 فیصد سے زائد پر لائی جائے گی
- پانچ سال میں غربت میں 25 فیصد کمی کا ہدف رکھا گیا ہے
- افرادی قوت کی سالانہ ترسیلات زر کا ہدف 40 ارب ڈالر رکھا گیا ہے
- پانچ سال میں بیروزگاری میں 5 فیصد کمی کی جائے گی
- چار سال میں مالیاتی خسارہ 3.5 فیصد یا اس سےکم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے
- پانچ سال میں فی کس آمدنی 2,000 ڈالر کرنے کا ہدف ہے