جمہوریہ چیک کی عدالت نے گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی شہری کو امریکہ کے حوالے کرنے کی اجازت دیدی
اس عدالتی فیصلے کے نتیجے میں بھارت کو عالمی محاذ پر ایک اور بڑی سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جمہوریہ چیک حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عدالت سے اجازت ملنے کے بعد ملزم نکھل گپتا کی حوالگی کا حتمی فیصلہ وزیر انصاف کریں گے۔واضح رہے کہ نکھل گپتا کو گزشتہ برس جمہوریہ چیک کے حکام نے بھارت سے پراگ پہنچنے پر گرفتار کیا تھا۔امریکا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ء گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کیس میں امریکا نے بھارتی شہری نکھل گپتا پر فرد جرم عائد کر رکھی ہے۔واضح رہے کہ گرپتوت سنگھ پنوں علیحدگی پسند خالصتان تحریک کے شمالی امریکہ میں متحرک رہنما ء ہیں اور کینیڈا میں قتل کئے جانے والے معروف خالصتانی رہنما ء ہربجیت سنگھ نجر کے قریبی ساتھیوں میں ان کا شمار کیا جاتا ہے۔امریکی پراسیکیوٹر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارتی شہری نکھل گپتا نے نیویارک میں بھارتی نژادامریکی شہری گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کی تاہم امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس سازش کو ناکام بنایا۔یاد رہے کہ کینیڈا بھی یہ کہہ چکا ہے کہ گزشتہ برس کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارت ملوث ہے۔