پاکستان

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عوام کی عدالت کا رخ کریں گے ‘ سردار لطیف کھوسہ

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی جمہوری اصولوں کو نقصان پہنچانے والے عدالتی احکامات کو تسلیم کرنے کے بجائے جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے رائے عامہ کی عدالت سے رجوع کرنے کو ترجیح دے گی۔سینئر وکیل نے اپنی میڈیا سے بات چیت کے دوران سپریم کورٹ کے 13 جنوری کے فیصلے کا حوالہ دیا جس نے ملک میں آئندہ عام انتخابات سے چند ہفتے قبل پارٹی سے اس کے انتخابی نشان "بلے” کو چھین لیا تھا۔اس کے بعد، پی ٹی آئی نے اپنی درخواست بھی واپس لے لی جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کو انتخابات کے لیے برابر کا میدان فراہم نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔کھوسہ نے کہا، "پی ٹی آئی نے عدالت سے لیول پلینگ فیلڈ کے لیے رجوع کیا تھا، لیکن اب ہم کس لیول پلینگ فیلڈ کی توقع کر سکتے ہیں۔”
انہوں نے کہا مزید کہا کہ انتخابات کے لیے یکساں مواقع فراہم کرنے کے بجائے پی ٹی آئی کے رہنماں کو دبایا گیا، چھین لیا گیا اور کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے بھی روکا گیا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ عدالت کے فیصلے کی وجہ سے پارٹی اپنی مخصوص نشستوں سے بھی محروم ہو گئی ہے۔
ان کے مطابق، پی ٹی آئی رہنماؤںکو پولیس نے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا، اور انہیں کسی ضلع میں جلسے یا ورکرز کنونشن کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔
"یہ تمام خدشات سپریم کورٹ میں اٹھائے گئے تھے۔ یہ سب کچھ سامنے آیا اور ٹیلی ویژن پر تھا، لیکن ججوں کا دعوی ہے کہ وہ ٹی وی نہیں دیکھتے،” پی ٹی آئی رہنما نے کہا، "میں پاکستان کے چیف جسٹس کے وقار کو بھی سلام کرنا چاہوں گا۔پی ٹی آئی کے انتخابی امیدواروں کے پی ٹی آئی-نظریاتی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے معاملے کے بارے میں کھوسہ نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی نظریاتی کے چیئرمین اختر اقبال ڈار نے ابتدائی طور پر سات نشستوں کی درخواست کی تھی، اور معاہدہ طے پا گیا تھا۔ "ٹکٹوں پر دستخط کیے گئے، لیکن معاہدے کے بعد پی ٹی آئی نظریاتی چیئرمین کو ہٹا دیا گیا۔ بعد میں، وہ ٹی وی پر سامنے آیا اور دعوی کیا کہ دستخط جعلی تھے۔ای سی پی پر عدم اعتماد اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کھوسہ نے کہا کہ اب وہ عوام کی عدالت کا رخ کر رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button