اسلام آباد:ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ 2024کے پارلیمانی انتخابات اورانتخابات کےحوالے سے پائی جانے والی بے یقینی سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو متاثرکرسکتی ہے، اگر سیاسی و سماجی بے چینی کے ساتھ تشدد بھی بڑ ھ گیا تو اس سے کمزور معیشت اور معاشی ترقی کی شرح مزید خراب ہوگی، جنوبی ایشیا کے مختلف ممالک( جیسے کہ بنگلہ دیش، بھارت ، مالدیپ اور پاکستان ) میں 2024 کے دوران انتخابات شیڈول ہیں( بنگلہ دیش میں تو ہوبھی چکے ہیں)۔ ان انتخابات کےحوالے سے پائی جانے والی بے یقینی سے نجی شعبے بشمول غیرملکی سرمایہ کاری پرزک پڑسکتی ہے۔
ورلڈبینک کی گلوبل اکنامک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بالخصوص ایسے ممالک جن کی مالی حیثیت کمزور ہے ان میں انتخابات سے قبل اخراجات میں اضافے سے میکرولیول پر مالیاتی زد پذیری بڑھ سکتی ہےتاہم بے یقینی کے خاتمے کی پالیسیوں اور انتخابات کے بعد ترقی کے امکانات سے بہتر بھی ہوسکتے ہیں۔پاکستان کا جولائی 2023 سے جون 2024 تک کا اکنامک آئوٹ لک غیر فعال ہے اور ترقی کی شرح کا تخمینہ صرف 1.7 فیصد ہے۔
پاکستان میں پیداوار سکڑی، افراط زربلند رہا، 2024 میں جنوبی ایشیائی ممالک میں ترقی کی رفتار 5.6 فیصد سے ذرا سی کم رہنے کی توقع ہے جو آئندہ سال 5.9 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ اس کی وجہ داخلی طلب ، عوامی صرف اور سرمایہ کاری رہے گی۔