ریاض :سعودی عرب میں رؤی المدینہ ہولڈنگ کمپنی نے مدینہ منورہ میں (قریہ الحضارۃ الاسلامیہ) ’اسلامی تمدن قریہ‘ قائم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ایس پی اے کے مطابق یہ دنیا بھر سے مدینہ منورہ آنے والے زائرین کے لیے پرکشش اور منفرد اسلامی فرنٹ ثابت ہوگا جو ایک مثال ہوگا اور مسجد نبوی کے قریب ہوگا۔اسلامی تمدن قریے میں 8 مختلف مقامات کا تعارف کرایا جائے گا۔ان میں جزیرہ نمائے عرب، مشرق عربی، جنوبی ایشیا کے اسلامی علاقے، مغرب عربی، مشرقی ایشیا کے ممالک کا علاقہ، شاہراہ ریشم، اندلس اور افریقہ شامل ہوں گے۔ ۔
علاوہ ازیں اسلام کے قلعے اور اسلامی تاریخ کے مرکز کے طور پر سعودی عرب کی تاریخ کو بھی اجاگر کیا جائے گا۔ اسلامی تمدن قریہ مختلف قسم کے تجارتی مراکزپر بھی مشتمل ہوگا۔ یہاں ریٹیل میں سامان فروخت کرنے والی دکانیں بھی کھولی جائیں گی۔ اس کا رقبہ 11 ہزار مربع میٹر سے زیادہ ہوگا۔قریے میں منفرد ڈیزائن اور اچھوتی ثقافتوں کے نمائندہ ریستوران اور قہوہ خانے بھی کھولے جائیں گے۔ ان کا رقبہ گیارہ ہزار مربع میٹر سے زیادہ ہوگا۔اسی طرح 12.8 ہزار مربع میٹر پر تفریحاتی علاقہ ہوگا جہاں سبزہ زار ہوں گے اور مختلف قسم کے پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ اسلامی تمدن قریہ دو لاکھ 57 ہزار مربع میٹر سے زیادہ بڑے رقبے پر قائم کیا جائے گا۔
یہ مدینہ منورہ کی تاریخی حیثیت کا عکاس ہوگا۔ قریہ مسجد نبوی کے قریب بنایا جائے گا۔ مدینہ منورہ آنے والے زائرین اپنے قیام کے دوران قریے کی سیر کر کے ثقافتی اور تعلیمی تجربہ کر سکیں گے۔ انہیں منفرد ضیافت کی سہولت میسر ہوگی جبکہ اسلامی دنیا کی تاریخ کے متعدد گوشوں کو اجاگر کرنے والے تاریخی شعبے ہوں گے۔ ہولڈنگ کمپنی کے سی ای او احمد بن وصل الجھنی نے کہا کہ یہ قریہ ایک ثقافتی اور تعلیمی مرکز کے طور پر کام کرے گا