بانی پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ تو دور کی بات، اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کو سرے سے فیلڈ ہی دینے کو تیار نہیں۔
دی آکنامسٹ میں شائع مضمون انہوں نے الزام دُہرایا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ہی امریکا کے دباؤ پر ان کی حکومت گرائی۔
عمران خان نے الیکشن کے انعقاد پر بھی شکوک و شہبات کا اظہار کیا اور لکھاکہ 8 فروری کو الیکشن کا اعلان ہوچکا لیکن گزشتہ سال مارچ میں سپریم کورٹ کے واضح حکم کے باوجود پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات نہیں کرائے گئے۔
انہوں نے 90 دن میں انتخابات نہ کرانے پر نگران حکومتوں کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
امریکی اور پاکستانی حکام متعدد بار بانی پی ٹی آئی کے ان الزامات کی تردید کرچکے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر برطانوی جریدے کے مضمون میں بانی پی ٹی آئی کی جانب سے امریکا پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کو نہیں کہہ سکتا کہ انتخابات کیسے کروائے، پاکستان کے مستقبل کی قیادت کا فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی دلچسپی جمہوری عمل میں ہے، کسی ایک امیدوار یا پارٹی پر دوسرے کو اہمیت نہیں دیتے، ہم چاہتے ہیں انتخابات پاکستانی قوانین کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ ہوں