نیویارک:لبنان میں حماس کے ایک اعلی رہنما کی ہلاکت اور ایران میں جڑواں دھماکوں نے علاقائی جنگ کے خدشات کو بڑھا دیا ہے جس میں امریکہ بھی کود سکتا ہے ۔امریکی ذرائع ابلاغ میں شائع تجزیہ کے مطابق امریکی، اسرائیلی اور لبنانی حکام کا اصرار ہے کہ بہت کم جماعتیں چاہتی ہیں کہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ ایک وسیع تر تنازعہ بن جائے جو مشرق وسطی کو گھیر لے لیکن لبنان میں حماس کے ایک اعلی رہنما کے قتل اور ایران میں پراسرار جڑواں دھماکوں میں درجنوں افراد کی ہلاکت نے مشرق وسطی اور امریکہ کو علاقائی جنگ کے دہانے کے قریب لانے کی دھمکی دی ہے ۔وائٹ ہاس کے عہدیداروں نے ایک بیان میں کہا ، "ہمارا پیغام اب واضح ہونا چاہئے: ہم ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر ختم کرنے اور غیر قانونی طور پر حراست میں لئے گئے جہازوں اور عملے کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔”بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حوثیوں کو اس خطے کے اہم آبی گزرگاہوں پر انسانی جانوں، عالمی معیشت اور تجارت کے آزاد بہا کو خطرے میں ڈالنے کی صورت میں اس کے نتائج کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔ انتباہ جس پر برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، بحرین، بیلجیم، کینیڈا، جرمنی، ڈنمارک، اٹلی، جاپان، سنگاپور اور نیدرلینڈز نے بھی دستخط کیے ہیں فوجی حملوں کی دھمکی دینے سے پیچھے رہ گیا۔ اختتام ہفتہ کے دوران، امریکہ بحریہ نے تین حوثی کشتیوں کو ڈبو دیا، تمام عملے کے ارکان کو مار ڈالا، جب انہوں نے امریکی ہیلی کاپٹروں پر فائرنگ کی تو وہ میرسک کارگو جہاز کی مدد کے لئے آئے تھے۔ ایران کی بحریہ نے آبی گزرگاہ پر جنگی جہازوں کے ایک بیڑے کی تعیناتی کا اعلان کیا۔
0 30 1 minute read