پاکستان

پی ٹی آئی کیساتھ زیادتی نہیں ہو رہی بلکہ ان کو نمایاں کیا جا رہاہے’ فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک ا نصاف کے ساتھ زیادی نہیں ہو رہی بلکہ ان کو نمایاں کیا جا رہا ہے’ تحفظات کا اظہار کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں’ عدالتی مارشل لاء کا ماحول بنا دیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ معاہدہ دار فرایک ناجائز معاہدہ تھا’ قائداعظم نے بھی مسترد کیا’ افسوس اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے ایک حکومت بنائی گئی’ ہم نے اس معاملے پر رکاوٹ رہے’ میڈیا پر ہم نے ان کی زبانیں روک لیں’ مسئلہ فلسطین کو اصلی موقف کے ساتھ فلسطینیوں کی جدوجہد نے زندہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ آج عالمی شخصیات کے ساتھ رابطوں کے لئے حماس مرکز بن گیا ہے’ فلسطین کی دفاعی تحریک کی حمایت کے ساتھ اسے جائز جنگ سمجھتا ہوں’ بدقسمتی سے نگران وزیراعظم کو سیاست کی اب ج د کا بھی علم نہیں’ نگران وزیراعظم کس طرح پنڈورا باکس کھول سکتے ہیں؟ انوار الحق کاکڑ کی بات اسرائیل کو تسلیمکرنے کی دلیل نہیں بن سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ڈی این ا ے یہی ہے کہ ہم دو ریاستی حل کو نہیں مانتے’ اسرائیل جنگی مجرم ہے ‘ دنیا کو اشس کا نو ٹس لینا چاہیے۔ اسرائیل فلسطینی بچوں کے قتل میں ملوث ہے’ اسرائیل کا خیال تھا کہ فلسطینی دفاعی تحریک مرعوب ہوگی مگر ایسا نہیں ہوا اور اسرائیل کی دفاعی قوت و تکبر مجاہدین نے خاک میں ملا دیا ہے۔
ملکی حالات پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ فاٹا کا عام آدمی پریشان ہے ہم صوبہ خیبرپختونخوا کا حصہ ہیں یا فاٹا ہیں؟ فاٹا کو7 سال کے بعد بھی100 ارب کا وعدہ پورا نہیں ہوسکا’ اس وقت انضمام والے علاقوں میں عدالتیں ہیں نہ لینڈ ریکارڈ ‘ ہمارا ہدف ہوگا کہ ہم فاٹا کے لوگوں کے مسائل حل کرسکیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے نکالا’ آج پھر ڈیفالٹ کا خطرہ ہے۔
الیکشن کے حوالے سے جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھکہ عدالت کے حکم پر شیڈول جاری کرنا ہے تو الیکشن کمیشن کب آزاد ہوا؟ ہمارا ایک بھی کارکن شہید ہوا تو چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ذمہ ہوں گے’ تحفظات کا اظہار کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں’ عدالتی مارشل لاء کا ماحول بنا دیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button