
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کا ٹکراؤ کی طرف جانا خیبر پختونخوا کے عوام کے حق میں نہیں ہے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی کرسی پر بیٹھے شخص کی جانب سے ذمہ داری کا احساس لازم ہے، وزيراعلیٰ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام اور ریاست کے بیچ فاصلے کم اور بداعتمادی ختم کریں۔انہوں نے کہا کہ اگر حالات اسی طرح رہے تو آخر ہمارے صوبے کا مستقبل کیا ہوگا؟ سہیل آفریدی اپنے لیڈر کی جنگ لڑیں لیکن وہ عدالت سے ہی ممکن ہوگی، وزیراعلیٰ ٹکراؤ کی بجائے آئین و قانون کا راستہ اپنائیں اور صوبے کے لیے بھی کچھ کریں۔دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا تحمل سے کام لیں ، سیاست کو قومی سلامتی کے اداروں کو کمزور کرنے کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی قوتوں کو دیرپا امن کے لیے مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے ۔ فوج کے عزائم پر سوال اٹھانا عوامی سلامتی کو نقصان پہنچاتا ہے ۔




