پاکستانتازہ ترین

مریم بمقابلہ بلاول بھٹو : توپیں خاموش کب ہونگی؟

مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان تناؤ کی صورتحال انتہا کو پہنچ گئی ہے، میاں نوازشریف اور آصف زرداری کے ہوتے ہوئے یہ تو واضح ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔ یہ طے نہیں کہ وہ وقت کب اور کیسے آئے گا اور اس وقت تک پلوں سے کتنا پانی بہہ چکا ہوگا؟یہ ضرور ہے کہ مریم نواز اور بلاول بھٹو کے درمیان لفظی گولہ باری نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی دونوں ہی کو ایک لحاظ سے بہت فائدہ پہنچایا ہے۔اس بات کا ذکر آگے چل کر کہ سیلاب متاثرین کی امداد سے متعلق کس کا مؤقف حقیقت کے قریب تر ہے۔ پہلے یہ کہ اس سیاسی دنگل کے نتیجے میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو فائدہ کیا ہوا۔جہاں تک سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کا تعلق ہے، وہ اس ٹکراؤ میں گاما پہلوان بن کرسامنے آئی ہیں۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ مریم نواز نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اور بطور سینئر نائب صدر مسلم لیگ ن دونوں ہی صورتوں میں اپنے سیاسی پتے منجھے ہوئے سیاستدان کی طرح کھیلے ہیں۔سیلاب کو مریم نواز نے لوگوں تک زیادہ سے زیادہ رسائی کا موقع بنایا اور نوازشریف کی طرح متاثرہ علاقوں کے دورے اور بحالی کے بڑے اعلانات کرکے ن لیگ کا ووٹ بینک مضبوط کیا۔سیلاب متاثرین کیلئے عالمی امداد نہ لینے اور رقم کی تقسیم بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے نہ کرنے سے متعلق ان کے مؤقف کو پنجاب میں بڑی پذیرائی بھی ملی۔سب سے بڑھ کر یہ کہ جس طرح مریم نواز نے پیپلزپارٹی کے مطالبے کوسیاسی رنگ دے کراپنے بیانات پر معافی مانگنے سے انکار کیا، یہ انہوں نے تُرپ کا پتہ کھیلا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button