
بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع جیسلمیر میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان شادی شدہ جوڑے کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مقامی حکام نے کہا ہےکہ یہ جوڑا غیر قانونی طور پر سرحد پار کر کے بھارت میں داخل ہوا تھا اور شدید گرمی اور پیاس کے باعث ریگستان میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔جوڑے کی شناخت 17 سالہ روی کمار اور 16 سالہ شانتی بائی کے نام سے ہوئی ہے۔ دونوں کا تعلق سندھ کے ضلع گھوٹکی سے تھا۔ رپورٹ کے مطابق دونوں کی لاشیں ایک درخت کے نیچے سے ملی ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ جوڑے کی موت بظاہر 8 سے 10 دن پہلے ہوئی، دونوں کے پاس سے پاکستانی شناختی کارڈ اور سم کارڈ برآمد ہوئے۔ پولیس کے مطابق جوڑے کی موت کا حتمی سبب پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد واضح ہوگا۔جیو نیوز کے مطابق ضلع گھوٹکی کے گاؤں غلام حسین لغاری سے تعلق رکھنے والے نوجوان میاں بیوی 12 روز قبل گھر والوں کو بغیر بتائے گھر سے روانہ ہوئے تھے اور کئی روز تک ان کا کچھ پتہ نہیں چل سکا تھا۔نوجوان روی کمارکے والد دیوان جی نے بتایا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ان کو پتہ چلا کہ بھارت کے علاقے جیسلمیرمیں دو لاشیں ملی ہیں جس کے بعد انہیں تصدیق ہوئی وہ لاشیں میرے بیٹے روی کمار اوربہو شانتی بائی کی تھیں۔دونوں میاں بیوی کی آخری رسومات بھارت میں ادا کردی گئی ہیں۔