لاہور(بیورورپورٹ)بینائی سے محروم افراد کا دھرنا 9ویں روز میں داخل ہوگیا، نابینا افراد نے گورنر ہاس کے باہر دھرنا دینے کا پلان تبدیل کرکے سی ایم ہاوس کے باہر دھرنا دے دیا۔حکومت کی سرد مہری پر نابینا افراد نے فیصل چوک سے سی ایم ہاس کی جانب مارچ شروع کیا تھا، گورنر ہاس سے چند میٹر پہلے پولیس سے مڈبھیڑ ہو گئی،اس دوران مظاہرین اور پولیس اہلکار دونوں ہی زخمی ہوئے۔دوسری جانب تصادم کی خبریں چلیں تو ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، ڈی سی لاہور سمیت دیگر افسران موقع پر پہنچ گئے، ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ یہ غلط خبر ہے کہ ہم ان پر تشدد کر رہے ہیں، ہم 9 دن سے ان کے ساتھ ہیں، ہمارے بھی اہلکار زخمی ہیں۔ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران کا کہنا ہے کہ ہمارے 8 سے 10 لوگ زخمی ہوئے ہیں جبکہ دھکم پیل میں ان کے بھی لوگ زخمی ہوئے ہیں، سی ایم کی طرف سے واضح ہدایات ہیں کہ کچھ نہ کہا جائے، حکومت ان کے لیے پلان بنا رہی ہے جس کا جلد اعلان کر دیا جائے گا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نابینا افراد کا کہنا ہے کہ کیا ہم باقی سب کی طرح پاکستان کے شہری نہیں ہیں؟ ہمارے مطالبات مانے جائیں اور مستقل ملازمتیں دی جائیں، مظاہرین نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ یہ جہاں بیٹھ کر احتجاج کرنا چاہتے ہیں کر لیں ان پر کوئی ایکشن نہیں ہو گا۔
0 226 1 minute read