اسلام آباد(انٹرنیشنل ڈیسک)بھارت میں جعل سازوں نے سپریم کورٹ کی جعلی آن لائن سماعت کے ذریعے معروف بزنس مین کو لاکھوں ڈالر کا چونا لگادیا۔غیر ملکی خبررساں ادارے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بھارت کے ایک بڑے کاروباری ادارے وردھمان گروپ کے 82سالہ چیرمین ایس پی اوسوال نے اتوار کے روز اس جعل سازی کی پولیس رپورٹ درج کروائی۔پولیس کے مطابق اگرچہ بھارت میں آن لائن فراڈ کے کئی کیسز سامنے آچکے ہیں تاہم سپریم کورٹ کی جعلی سماعت کے ذریعے کسی کو دھوکہ دینے کا یہ شاید پہلا واقعہ ہے۔تفصیلات کے مطابق جعل سازوں نے وفاقی تحقیق کاروں کے روپ میں ایس پی اوسوال سے رابطہ کیا اور انہیں بتایا کہ وہ منی لانڈرنگ کے ایک مقدمے میں ملزم ہیں۔جعل سازوں نے ان کے لیے سپریم کورٹ کی ایک آن لائن سماعت کا انتظام کیا جہاں کوئی شخص بھارتی چیف جسٹس دھننجے یشونت چندراچوڑ کے روپ میں بیٹھا تھا جس نے اوسوال کو حکم دیا کہ وہ تحقیقات کے لیے 8 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم ایک اکانٹ میں منتقل کردیں۔اوسوال نے پولیس کو بتایا کہ جعل سازوں نے اسکائپ پر آئن لائن سماعت کی اور عدالتی حکم کے تحت انہیں رقم ایک خفیہ اکانٹ میں منتقل کرنے کا کہا گیا۔بھارتی پولیس کے مطابق پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقدمے میں نامزد شخص سے 6 لاکھ ڈالر برآمد کرلیے ہیں جو کہ اس قسم کے مقدمات میں بھارت کی تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی چیف جسٹس اور سپریم کورٹ رجسٹرار کے دفتر نے اس حوالے سے سوالات کا جواب نہیں دیا جبکہ ایس پی اوسوال نے بھی رابطہ کرنے پر سوالات کا جواب نہیں دیا۔
0 264 1 minute read