اسلام آباد(نیوزڈیسک)سپریم کورٹ میں پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کے کیس کی سماعت ہوئی، سپریم کورٹ نے اسلامک یونیورسٹی کے نائب صدر کی تقرری غیر قانونی قرار دیدی۔دوران سماعت سیکرٹری تعلیم کی اسلامک یونیورسٹی کا آڈیٹر جنرل کے ذریعے آڈٹ کرانے کی یقین دہانی کرائی، ریکٹر اسلامی یونیورسٹی ثمینہ ملک وہیل چیئر پر سپریم کورٹ میں پیش ہوئیں۔چیف جسٹس اور وکیل ریکٹر اسلامک یونیورسٹی ریحان الدین گولڑہ کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے استفسار کیا کہ پورے پاکستان میں ایک ہی خاتون ملی ہیں جو ہر وقت بیمار رہتی ہیں؟قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ اگر ریکٹر بیمار ہیں کام نہیں کر سکتیں تو عہدہ چھوڑ دیں، باہر کے ممالک بھی اسلامک یونیورسٹی کے ٹرسٹیز ہیں۔عدالت نے ریکٹر اسلامک یونیورسٹی ثمینہ ملک کا معاملہ وفاقی حکومت پر چھوڑ دیا، عدالت کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت فیصلہ کرے کہ ثمینہ ملک کو ریکٹر کے عہدے پر رکھنا ہے یا نہیں، عدالت نے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔
0 49 1 minute read