کراچی(بیورورپورٹ)سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں کمپنیوں کی جانب سے سرکاری اجازت کے بغیر زیر زمین پانی نکالنے پرپابندی عائد کردی۔سندھ ہائیکورٹ نے زیر زمین پانی نکالنے پر ٹیکس کے نفاذ کا کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔حکم نامے میں وفاقی اورصوبائی حکومت کوپانی کی کمپنیوں کو جاری لائسنس کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ متعلقہ حکام کو واٹر کمپنیوں کا دورہ کرنے اور لیبارٹریز سے پانی ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جس بوتل میں منرل واٹر ہوگا اس پر واضح منرل واٹر لکھا جائے اور جس بوتل میں عام پانی ہوگا اس پر بوٹل واٹر واضح لکھا جائے۔حکم نامے میں تمام یو سیز اور کارپوریشنز کو غیرقانونی زیر زمین پانی نکالنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔عدالت نے سندھ میں قائم لیبارٹریز تیار کرنے کے منصوبوں کی تکمیل سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں۔عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
0 390 1 minute read