
لاہور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں عمران خان کی حاضری کے بغیر عدالتی کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔
جناح ہاس، عسکری ٹاور، مسلم لیگ ن ہاس جلانے سمیت دیگر 7 مقدمات میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے 7 مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں یکم مارچ تک توسیع کردی۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ارشد جاوید کے روبرو ہونے والی سماعت میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کی آج بھی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری مکمل نہ ہوسکی۔ عدالتی حکم کے مطابق عمران خان واٹس ایپ پر موجود نہیں تھے۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی تو ملزم کی عبوری ضمانت کا فیصلہ تاخیر کا شکار ہو جائے گا۔ ملزم کی جیل سے حاضری کے معاملے کو ایک طرف چھوڑتے ہیں۔ عدالت نے پی ٹی آئی بانی کی حاضری کے بغیر عدالتی کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے فریقین سے کہا کہ ملزمان کی عبوری ضمانت پر دلائل کے بعد میرٹ پر فیصلہ کریں۔ ملزم کی حاضری اور پیشی کا انتظار کیا گیا تو فیصلہ میںتاخیر ہو جائے گی۔ سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر عبدالجبار ڈوگر نے میرٹ پر فیصلے پر اعتراض نہیں کیا۔ پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی موجودگی اہم نہیں ہے۔ سب جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے بانی اڈیالہ جیل میں ہیں۔ ملزم کی حاضری کے بغیر عبوری ضمانت کے دلائل مکمل ہو جائیں تو بہتر ہے۔
پی ٹی آئی کے بانی وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے عدم حاضری میں دلائل مکمل کرنے کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے استدعا کی کہ عدالت عبوری ضمانت پر آج فیصلہ کرے۔