اہم خبرپاکستانتازہ ترین

باقی صوبوں کوریلیف ملے گا یا نہیں؟ وزیراعظم نے واضح کر دیا

اسلام آباد(اخبارحق نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے 200 سے 500 یونٹ تک بجلی صارفین کوریلیف دیا، باقی صوبے بھی اپنے صوبے کے عوام کو یہ ریلیف دے سکتے ہیں لیکن بعض جگہوں سے ایسی باتیں سننے کو ملیں جن سے افسوس ہوتا ہے۔کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھاکہ صوبائی حکومتوں نے بھر پور کوششیں کیں اور بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے اقدامات کیے، حالیہ بارشوں سے جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں، این ڈی ایم اے نے بہت اچھا کام کیا، شدید بارشوں سے شاہراہوں اور پلوں کو بھی نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی تین سال کے مقابلوں میں کم ترین سطح پر ہے، اس کو مزید کم کرنا ہے، منہگائی 38 فیصد سے کم ہوکر ساڑھے 11 فیصد ہوگئی ہے۔بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ترقیاتی بجٹ میں 50 ارب کی کٹوتی کرکے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو ریلیف دیا، ملک بھرکے86 فیصد صارفین حکومتی ریلیف سے مستفید ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر کے نقصانات میں کمی لانے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں اور بجلی چوری کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کیاجارہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے 200 سے 500 یونٹ تک بجلی صارفین کوریلیف دیا، پنجاب حکومت نے ترقیاتی فنڈزمیں سے 45 ارب روپے عوام کو ریلیف دینے کیلئے مختص کیے، پنجاب حکومت نے صارفین کو 2 مہینے کیلئے بہت بڑا ریلیف دیا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے دیے گئے ریلیف میں وفاق کا کوئی حصہ نہیں، باقی صوبے بھی اپنے صوبے کے عوام کو یہ ریلیف دے سکتے ہیں، بعض جگہوں سے ایسی باتیں سننے کو ملیں جن سے افسوس ہوتا ہے، کے پی حکومت بھی پنجاب حکومت کو فالو کرتے ہوئے اپنے عوام کو ریلیف دے، اس معاملے پر سیاست کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے، حقائق کو مسخ نہیں کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھاکہ اس معاملے پر سیاست نہ کریں، این ایف سی کے تحت صوبوں کو 60فیصدحصہ جاتاہے، صوبوں کے پاس ترقیاتی بجٹ کافی ہوتا ہے، ہمیں سمجھداری اوراحتیاط کیساتھ معاملات کوحل کرناچاہیے۔وزیراعظم کا کہنا تھاکہ بجلی کے مسئلے کا دیرپا حل ڈھونڈ رہیہیں، پی ٹی آئی حکومت کی طرح کوئی جاہلانہ قدم نہیں اٹھائیں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوچکا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button