بھارت کی پیرس اولمپک میں گولڈ میڈل جیتنے کی امیدوں پر پانی پھر گیا اور ریسلنگ کے 50 کلوگرام مقابلے کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی ریسلر ونیش پھوگاٹ کو زائد وزن ہونے پر اولمپکس سے نااہل قرار دے دیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گولڈ میڈل کے لیے ونیش پھوگاٹ کا مقابلہ امریکا کی سارہ ہلڈے برینڈ سے ہونا تھا جس میں ناکامی کی صورت میں بھی بھارت کو کم از کم چاندی کا تمغہ جیتنے کا موقع تو ضرور ملتا۔لیکن نااہل ہونے کی وجہ سے اب انہیں کوئی بھی تمغہ نہیں دیا جائے گا۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیا میں کہا گیا کہ ہمیں بھارتی ایتھلیٹ ونیش پھوگاٹ کی 50 کلوگرام ریسلنگ مقابلے سے نااہلی کی خبر کا بتاتے ہوئے انتہائی افسوس ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم کی انتھک کوششوں کے باوجود آج صبح ان کا وزن 50 کلوگرام سے کچھ زیادہ رہا۔
مقابلے سے نااہل کیے جانے کے بعد ساتھی کھلاڑیوں اور ایتھلیٹس سمیت متعدد افراد نے ونیش پھوگاٹ کی دلجوئی کی اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں چیمپیئنز کے بیچ چیمپیئن قرار دیا۔
مودی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہاکہ آپ بھارت کا فخر اور ہر ایک بھارتی کے لیے تحریک کا باعث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کے افسوسناک واقعے سے دھچکا لگا اور کاش کہ الفاظ میری اس تکلیف کی عکاسی کر سکیں جو میں اس وقت محسوس کررہا ہوں۔
2008 میں کسی انفرادی مقابلے میں بھارت کے لیے پہلا اولمپک گولڈ میڈل جیتنے والے شوٹر ابھینو بندرا نے بھی نااہلی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ونیش پھوگاٹ سے کہا کہ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کبھی کبھار آپ کو لوگوں کا صحیح چیمپیئن بننے کے لیے گولڈ میڈل کی ضرورت نہیں ہوتی۔
واضح رہے کہ ونیش پھوگاٹ ان ریسلرز میں سے ایک ہیں جنہوں نے گزشتہ سال بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن سنگھ پر ایتھلیٹس کے جنسی استحصال کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی عہدے سے برطرفی اور مجرمانہ کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
0 38 1 minute read