
لاہور: مہنگائی کے ہاتھوں پسے عوام پر ایک اور پاور بم گرانے کی تیاریاں کر لی گئیں۔ ذرائع کے مطابق بجلی کی قیمت میں 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔ اربوں روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔ ذرائع کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں مجوزہ اضافے کی وجوہات بھی سامنے آگئی ہیں۔ پاور ڈویژن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ قدرتی گیس پر گزشتہ ماہ مارچ میں گیس سے چلنے والے 22 سستے پاور پلانٹس کو بند کر دیا گیا تھا۔ مارچ میں 13 چلانے والے پلانٹس بند کیے گئے، 9 پلانٹس درآمدی آر ایل این جی پر چل رہے تھے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ گزشتہ ماہ فرنس آئل سے بھی بجلی پیدا کی گئی، ایران سے سب سے مہنگی بجلی 30 روپے 37 پیسے ہے۔ فی یونٹ درآمدی، مارچ میں 72 ارب 76 کروڑ روپے کی لاگت سے 7 ارب 75 کروڑ یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔