خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہاکہ ایپکس اجلاس میں واضح کیا گیا کہ کوئی نیا آپریشن نہیں ہورہا اور تمام غیرقانونی کاموں، اسمگلنگ اورمنشیات کی روک تھام کے لیے آپریشن عزم استحکام ہوگا۔
بریسٹر سیف نے ایپکس کمیٹی اجلاس کے حوالے سے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ایپکس اجلاس میں بنوں واقعات کے تناظر اور امن وامان سے متعلق فیصلے کیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تمام اسٹیک ہولڈر کی کوششوں سے بنوں میں امن قائم ہوا ہے لہذا کوئی نیا آپریشن نہیں ہورہا۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں تمام غیرقانونی کاموں، اسمگلنگ اور منشیات کی روک تھام کے لیے آپریشن عزم استحکام ہوگا جبکہ پولیس اور سی ٹی ڈی کے اہلکار دہشت گردی کے خلاف آپریشن کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن میں پاک فوج حصہ لے گی۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبے کی پولیس اور سی ٹی ڈی میں متعلقہ علاقوں کے لوگوں کو بھرتی کیا جائے گا اور امن امان سے متعلق ایپکس کی سب کمیٹیوں میں سفارشات تیار کیے جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو شکایت تھی کہ رات کو پولیس گھروں سے باہر نہیں نکلتی اس لیے حملوں کا خطرہ ہے اس پر فیصلہ کیا گیا پولیس رات کو گشت کرے گی اور عوام بھی ان سے تعاون کریں اور پولیس کو بھی بہترین اسلحے سے لیس کیا جائے گا۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی وزیر عطا تارڑ مضحکہ خیز کردار ہے، بنوں واقعہ میں صوبائی حکومت کے خلاف پراپیگنڈہ شروع کیا ہوا ہے اور اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات نے صوبائی حکومت پر بے بنیاد الزامات لگائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تھانوں کو مضبوط بنانا ہے اور اپنی نفری کو بہترین اسلحے اور آلات سے لیس کرنا ہے لہذا میں چاہوں گا کہ وفاقی حکومت الزامات لگانے کے بجائے میں پیسے دے تاکہ ہم یہ سب کر سکیں۔
0 29 1 minute read